قندیل بلوچ قتل کیس ، عدالت نے ملزم مفتی عبدالقوی کو14 روزہ جوڈیشل ریمانڈپر جیل بھیج دیا

قندیل کے قتل میں جو کار استعمال ہوئی وہ میرے کزن کی تھی، قندیل جس گھر میں کرایہ دار تھی، اس کا مالک مکان میرا قریبی تعلق دار ہے،مفتی عبدالقوی کا پولیس ریمانڈ میں انکشاف مقتولہ ماڈل قندیل بلوچ کا بھائی عبدالباسط بھی مفتی عبدالقوی کا مرید اور رشتہ دار نکلا،پولیس ذرائع

بدھ 1 نومبر 2017 20:26

قندیل بلوچ قتل کیس ، عدالت نے ملزم مفتی عبدالقوی کو14 روزہ جوڈیشل ریمانڈپر جیل بھیج دیا
ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 نومبر2017ء) قندیل بلوچ قتل کیس میں عدالت نے ملزم مفتی عبدالقوی کو کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈپر جیل بھیج دیا، مفتی عبدالقوی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ملزم کا مقدمہ سے کچھ تعلق نہیں،پولیس مفتی عبدالقوی کیخلاف کچھ ثابت نہیں کر سکی لہٰذا انہیں رہا کیا جائے جبکہ پولیس کی تفتیش میں مفتی عبدالقوی نے انکشاف کیا ہے کہ قندیل کے قتل میں جو کار استعمال ہوئی وہ میرے کزن کی تھی، قندیل جس گھر میں کرایہ دار تھی، اس کا مالک مکان میرا قریبی تعلق دار ہے۔

تفصیل کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس میں ملزم مفتی عبدالقوی کو سخت سکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا،دوران سماعت تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ مفتی عبدالقوی سے تمام تفتیش مکمل کرلی ہے لہٰذا انہیں جیل بھیج دیا جائے جبکہ مفتی عبدالقوی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ملزم کا مقدمہ سے کچھ تعلق نہیں،پولیس مفتی عبدالقوی کیخلاف کچھ ثابت نہیں کر سکی لہٰذا انہیں رہا کیا جائے۔

(جاری ہے)

عدالت نے دلائل سننے کے بعد مفتی عبدالقوی کو14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔دوسری طرف قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی نے دوران ریمانڈ پولیس کو بتایا کہ قندیل کے قتل میں جو کار استعمال ہوئی وہ میرے کزن کی تھی، قندیل جس گھر میں کرایہ دار تھی، اس کا مالک مکان میرا قریبی تعلق دار ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس میں اب تک مفتی عبدالقوی کے 13 روزہ جسمانی ریمانڈ میں مفتی عبدالقوی نے تسلیم کر لیا ہے کہ قندیل بلوچ کے قتل میں جو کار استعمال ہوئی اس کا مالک اور ڈرائیور عبدالباسط ان کا قریبی عزیز ہے۔

عبدالباسط اور مفتی عبدالقوی کے دادا خالہ زاد بھائی ہیں۔ عبدالباسط مفتی عبدالقوی کا مرید بھی ہے۔ کار ڈرائیور عبدالباسط نے قندیل بلوچ کے مرکزی ملزموں قندیل کے بھائی وسیم اور کزن حق نواز کو ڈیرہ غازی خان سے ملتان اور قتل کے فورا بعد واپس ڈیرہ غازی خان منتقل کیا تھا۔مفتی عبدالقوی نے اعتراف کیا کہ ملتان کے علاقہ مظفر آباد کے جس کرائے کے مکان میں قندیل بلوچ رہائش پذیر تھی اس کا مالک مکان محمد نواز بھی ان کا قریبی تعلق دار ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق مالک مکان محمد نواز نے ہی مفتی عبدالقوی کی جانب سے قندیل کے والدین پر بھاری معاوضہ کے بدلے صلح کرنے پر دباو ڈالا ہے۔ مفتی عبدالقوی کو (آج ) جمعرات کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوائے جانے کا امکان ہے۔
وقت اشاعت : 01/11/2017 - 20:26:51

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :