جو روحانی خوشی کا احساس صوفیانہ کلام پیش کرنے میں آتا ہے وہ کسی اور میں نہیں ‘شوکت علی

ہفتہ 9 دسمبر 2017 13:23

جو روحانی خوشی کا احساس صوفیانہ کلام پیش کرنے میں آتا ہے وہ کسی اور میں نہیں ‘شوکت علی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2017ء) نامور گلوکار شوکت علی نے کہا ہے کہ صوفیانہ کلام میں جس قدر روحانیت ، چاشنی ، محبت اور امن کا درس ہے وہ کسی اور کلام میں نہیں ، جن گلوکاروں نے صوفیانہ کلام پڑھنے کو ترجیح دی آج وہ معاشرے میں ایک مقام رکھتے ہیں ۔ایک انٹر ویو میں شوکت علی نے کہا کہ میں نے پنجابی زبان میں بے شمار گیت ریکارڈ کرائے ہیں مگر جو روحانی خوشی کا احساس صوفیانہ کلام پیش کرنے میں آتا ہے وہ کسی اور کلام میں نہیں ۔

(جاری ہے)

میں نے پنجابی زبان کو ملک بھر میں فروغ دینے کے لئے اپنا کام پوری دیانت داری سے کیا ہے اور اب اس سلسلے کو میرا بیٹا محسن شوکت علی لے کر آگے بڑھ رہا ہے اور مجھے یقین ہے کہ وہ ضرور بڑے گلوکاروں کی فہرست میں اپنا نام شامل کرانے میں کامیاب ہو جائے گا ۔ شوکت علی نے کہا کہ برصغیر میں صوفیانہ کلام پیش کرنے میں پنجاب اور خاص طور پر لاہور کو اعزاز حاصل رہا ہے کہ یہاں کے گلوکاروں نے صوفیانہ کلام کو پوری دنیا میں پھیلایا ہے اور یہ سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا ۔
وقت اشاعت : 09/12/2017 - 13:23:45