شازیہ خشک، فنکار سندھ کی شہرت دنیا بھر میں

منگل 23 جنوری 2018 13:36

شازیہ خشک، فنکار سندھ کی شہرت دنیا بھر میں
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2018ء) پوری دنیا میں صوفیانہ کلام اور اس کی گائیگی سننے والوں کو اپنی جانب کچھ اس طرح سے کھینچنے کی صلاحیت رکھتی ہے جیسے ایک مقناطیس دوسرے مقناطیس کو۔اس پر سنگر کے فن کا ’سونا ‘چڑھ جائے تو مزا دو آتشہ ہوجاتا ہے۔کلام کی خوب صورتی اور آواز کے اسی جادوکا نام ہے شازیہ خشک۔ جن کی آواز سندھ کی پہچان ہے اور سندھ ان کی پہچان۔

ان کے سننے والے صرف پاکستان میں ہی نہیں سمندروں کی سرحدوں سے بھی آگے آباد ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق فوک گلوکارہ شازیہ خشک نے اپنے فنی سفرکا آغاز 1992ئ میں کیا۔ انھوں نے ابتدائی دورمیں سندھ اوربلوچی زبانوںمیںعلاقائی گیت پیش کیے جنہیں زبردست رسپانس ملا۔یہ بھ پڑھیی:فلم انڈسٹری کی ترقی کے لئے پنجابی موسیقی بھی عروج کی منتظرشازیہ خشک کی مقبولیت میں جہاں ان کی گائیکی نے اہم کردار ادا کیا وہیں ان کے روایتی ملبوسات نے بھی انھیں دوسروں سے منفرد رکھا۔

(جاری ہے)

سچ پوچھئے تو پوری دنیا میں ان کا لباس سندھی اور خاص طور سے پاکستانی ثقافت کی انمٹ پہچان بنا۔وہ سندھی اوربلوچی زبانوں میں ہی نہیں سرائیکی، کشمیری، گجراتی، پنجابی اوراردوزبان میں بھی گاتی اور اپنا لوہا منواتی ہیں۔ان کی بہت چھوٹی عمرمیں شادی ہوگئی تھی لیکن ان کے فن گائیکی کوپروان چڑھانے اورتعلیم کے زیورسے آراستہ کرنے میں ان کے شوہر نیاہم کردار اداکیاہے۔

شازیہ خشک کے مقبول گیتوں کی فہرست بہت طویل ہے۔ اس میں ’داناپہ دانا‘، ’روبرو یار‘،’ لال میری پٹ‘،’تیرانام لیا‘اور ’دھمال‘سر فہرست ہیں۔شازیہ خشک نے اپنے منفرد انداز گائیکی کی وجہ سے پاکستانی کلچرکودنیا کے کونے کونے تک پہنچایا۔ یورپ، امریکا، کینیڈا، مڈل ایسٹ سمیت دنیا کے 45سے زائد ممالک میں پرفارم کیااور متعدد ایوارڈز اوراعزازات حاصل کئے۔
وقت اشاعت : 23/01/2018 - 13:36:55

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :