ریپ الزامات کو 15 سال گزرجانے پر امریکی گلوکار کے خلاف مقدمہ خارج

عدالتی فیصلے پر نک کارٹر اور ان کی قانونی ٹیم کا خوشی کا اظہار

جمعرات 13 ستمبر 2018 16:55

ریپ الزامات کو 15 سال گزرجانے پر امریکی گلوکار کے خلاف مقدمہ خارج
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2018ء) امریکی عدالت نے 38 سالہ معروف امریکی پاپ گلوکار نک کارٹر کو ڈیڑھ دہائی قبل ایک اداکارہ کو مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنانے کے مقدمے میں بری کردیا۔نک کارٹر پر الزام تھا کہ انہوں نے 15 سال قبل یعنی 2003 میں اداکارہ و گلوکارہ میلیسا شومین کا ان کے ہی گھر میں‘ریپ’ کیا تھا۔گلوکار نک کارٹر نے ہمیشہ سے ہی ریپ الزامات کو مسترد کیاتاہم 33 سالہ میلیسا شومین نے ان کے خلاف 2 سال قبل مقدمہ درج کروایا تھا۔

رپورٹ میں بتایا کہ نک کارٹر کے خلاف لاس اینجلس کاؤنٹی کی عدالت میں مقدمہ زیر سماعت رہا، تاہم عدالت نے گلوکار کے خلاف ریپ الزامات کے تحت فرد جرم عائد کرنے کا مقدمہ خارج کردیا۔لاس اینجلس کاؤنٹی کی عدالت کے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ گلوکار کے خلاف اس لیے مقدمہ خارج کیا گیاکیوں کہ قانونی طور پر مقدمے زائد المیعاد ہوچکا تھا۔

(جاری ہے)

پراسیکیوٹر نے بتایا کہ عدالت کے مطابق نک کارٹر کے خلاف لگائے گئے ‘ریپ’ الزامات کی قانونی طور پر 2013 تک تحقیقات کی جاسکتی تھی تاہم اب یہ قانونی طور پر ختم ہوچکا ہے، اس لیے گلوکار کے خلاف فرد جرم عائد نہیں کی جاسکتی۔

عدالتی فیصلے پر نک کارٹر اور ان کی قانونی ٹیم نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔نک کارٹر کی قانونی ٹیم کے مطابق گلوکار نے پہلے دن سے ہی ‘ریپ’ الزامات کو مسترد کیا اور وہ اس بات پر حیران ہیں کہ میلیسا شومین نے انہیں خود ہی گھر آنے کی دعوت تھی اور خود ہی ان پر الزامات لگائے۔دوسری جانب میلیسا شومین نے عدالتی فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ریاست کی وجہ سے انصاف حاصل کرنے میں ناکام رہیں۔میلیسا شومین نے اس بات کی تصدیق کی کہ انہیں اور ان کے خاندان کو نک کارٹر کے خلاف مقدمہ ختم کیے جانے سے متعلق خبر دے دی گئی ہے۔
وقت اشاعت : 13/09/2018 - 16:55:19

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :