قندیل بلوچ قتل کیس ،ْمرکزی ملزم کی ضمانت کی درخواست خارج

ملتان کے ڈسٹرکٹ انیڈ ایڈیشنل سیشن جج سردار اقبال ڈوگر نے ملزم کی درخواست پر اپنا فیصلہ سنایا

ہفتہ 29 ستمبر 2018 14:41

قندیل بلوچ قتل کیس ،ْمرکزی ملزم کی ضمانت کی درخواست خارج
ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 ستمبر2018ء) عدالت نے ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کرنے والے مرکزی ملزم اور بھائی وسیم کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست خارج کر دی۔ملتان کے ڈسٹرکٹ انیڈ ایڈیشنل سیشن جج سردار اقبال ڈوگر نے ملزم کی درخواست پر اپنا فیصلہ سنایا۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ مقدمے کے مرکزی مدعی اور قندیل بلوچ کے والد عظیم ماہڑہ نے ملزم کو معاف کرنے کا بیان حلفی جمع کروا دیا ہے۔

واضح رہے کہ ماڈل قندیل بلوچ کو ان کے بھائی نے گذشتہ برس 15 جولائی 2017 کو مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا ،ْتھانہ مظفر آباد میں 16 جولائی 2017 کو مقدمہ درج ہوا اور اسی دن ملزم وسیم نے قتل کے ایک روز بعد پولیس کو خود گرفتاری پیش کی تھی۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ کیس کے مدعی اور قندیل بلوچ کے والد عظیم ماہڑہ کی جانب سے ملزم کو معاف کیا گیا تو سرکار باضابطہ کیس کی پیروی کریگی، قندیل بلوچ کے قتل میں پولیس بھی مدعی ہے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں 18 جولائی کو کیس کی تفتیش کرنے والے سینئر پولیس آفیسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ قتل کے مقدمے میں پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعات 305 اور 311 بھی شامل کردی گئی ہیں۔ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کی ایف آئی آر کو ’ناقابل معافی‘ ایف آئی آر میں تبدیل کردیا گیا، جس کے بعد مقتولہ کے والدین ان کے قاتل بھائی کو معاف نہیں کرسکیں گے۔فیس بک ویڈیوز سے شہرت حاصل کرنے والی ماڈل قندیل بلوچ کو ان کے بھائی نے گذشتہ برس 15 جولائی کو مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا، جس کے بعد پولیس نے ماڈل کے بھائی وسیم کو مرکزی ملزم قرار دے کر گرفتار کیا تھا اور بعدازاں ان کے کزن حق نواز نے بھی گرفتاری دے دی تھی۔
وقت اشاعت : 29/09/2018 - 14:41:36

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :