بھارتی حکومت کا شہروں کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ،

حکومت تنقید کی زد میں آگئی کامیڈین واسو نے حکومتی فیصلے کو آڑے ہاتھوں لے لیا، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

پیر 19 نومبر 2018 17:14

بھارت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 نومبر2018ء) مودی سرکار نے بھارت کے کئی شہروں کے نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد سے حکومت کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔بھارتی ریاست اترپردیش کے تاریخی شہر الہ باد اورفیض آباد کے نام تبدیل کرنے کے بعد اب آگرہ کا نام بھی تبدیل کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں ایک بھارتی کامیڈین واسو پرملانی نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کی جس میں انہوں نے مضحکہ خیز انداز میں بھارتی حکومت کے اس فیصلے کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

ویڈیو پیغام میں واسو نے کہا کہ بھارتی حکومت نے الہ آباد کا نام پریاگ راج اور فیض آباد کا نام ایودھیا رکھ دیا ہے۔ اب بھارتی حکومت تاج محل کا نام تبدیل کر کے راج محل کا نام دینے پر غور کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

آگرہ کو بھی اگروال کے نام سے جانا جائے گا کیونکہ یہاں اگروال رہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی یہ بہت اچھی اور ترقی پسند سوچ ہے۔ میرے بھارت سے درخواست ہے کہ بھارت میں صرف نام ہی تبدیل نہ کیے جائیں بلکہ رویوں میں بھی تبدیلی لائی جائے۔

اس معاملے میں میرے طرف سے کچھ تجاویز ہیں ، میرے مطابق جو سب بھارتی سنسکرتی اور ثقافت میں نہ ہو ، ہمیں وہ سب کچھ چھوڑ دینا چاہئیے۔ دیوالی میں ''علی'' ہے۔ممبئی دو لفظوں ''مم'' اور ''بائی'' سے مل کر بنا ہے۔بائی ایک مہاراشٹری زبان کا لفظ ہے یہ ٹھیک ہے لیکن ''مم'' انگریزی زبان کا لفظ ہے لہذا ہمیں اسے بھی تبدیل کردینا چاہئیے۔ احمد آباد میں ''احمد'' آتا ہے یہ ہمیں منظور نہیں ہے۔

بھارتی حکومت پر تمسخرانہ تنقید کرتے ہوئے واسو نے کہا کہ گجرات میں انگریزی لفظ Rat آتا ہے جس کا مطلب ہے بڑا چوہا، یہ بھی ہمیں منظور نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ائیر فورس پر بھی بند کردینا چاہئیے، صرف پشپک ویمان کا استعمال ہونا چاہئیے۔ ہتھیار کے نام پر استعمال ہونے والے بم ، میزائلز اور بندوقیں بھارت کی نہیں ہیں ، ہمیں ان کا استعمال نہیں کرنا چاہئیے۔
وقت اشاعت : 19/11/2018 - 17:14:35

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :