فلم ،ٹی وی ،ریڈیو اور اسٹیج کے ممتاز اداکار علی اعجاز دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے

حکومتی اور شوبز شخصیات کا تعزیت کا اظہار، علی اعجاز دل کے عارضہ میں مبتلا تھے،نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے ،علی اعجاز نے بینک کی ملازمت کو خیر باد کہہ کر مکمل طو رپر شوبز سے وابستگی اختیار کی ،1961ء میں فنی کریئر کا آغاز کیا فن کیلئے خدمات کے اعتراف میںصدارتی تمغہ حسن کارکردگی سمیت دیگر کئی اعزازات سے بھی نوازا گیا، بے گھر بوڑھوں کیلئے علی اعجاز فائونڈیشن قائم کی فلم اور ٹی وی والوں کی جانب سے سینئر اداکاروں کو نظر انداز کرنے پر شکوہ کرتے تھے،علی اعجاز کا انتقال فن کیلئے سانحہ ہے ‘ شوبز شخصیات

منگل 18 دسمبر 2018 18:05

فلم ،ٹی وی ،ریڈیو اور اسٹیج کے ممتاز اداکار علی اعجاز دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2018ء) فلم ،ٹی وی ،ریڈیو اور اسٹیج کے ممتاز اداکار علی اعجاز دل کا دورہ پڑنے کے باعث 77برس کی عمر میں انتقال کرگئے،گورنر چوہدری محمد سرور ، وزیر اعلیٰ سردارعثمان بزدار، وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان اور شوبز شخصیات نے علی اعجاز کے انتقال پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ علی اعجاز کے انتقال سے فن کا ایک باب بند ہو گیا ۔

بتایا گیا ہے کہ علی اعجاز کو 12 سال قبل فالج کا اٹیک بھی ہوا تھا اور وہ دل کے عارضہ میںبھی مبتلا تھے۔ علی اعجاز لاہور کے ایک نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے جہاں انہیں دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا اور وہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ۔ذرائع کے مطابق قوی خان ، مسعود اختر اور عاصم بخاری کی طرح علی اعجاز نے بھی آغاز میں بینک میں ملازمت کی اور اس کے ساتھ شوقیہ اداکاری بھی کرتے تھے لیکن بعد ازاں بینک کی ملازمت کو خیر باد کہہ کر مکمل طو رپر شوبز سے وابستہ ہو گئے ۔

(جاری ہے)

اداکار علی اعجاز نے 1961 ء میں فلم ’’انسانیت‘‘سے اپنے فنی کیریئر کا آغاز کیا اور مزاحیہ ہیرو کے طور پر بہت مقبول ہوئے۔ علی اعجاز کی اداکار ننھا مرحوم کے ساتھ جوڑی بیحد مقبول ہوئی۔انہوں نے مجموعی طورپر106 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے جن میں 84پنجابی ،22اردو اور ایک پشتو فلم شامل تھی۔جن میں انسانیت، دبئی چلو ،دادا استاد، پیار دا پلہ ، بھائیاں دی جوڑی ،یملا جٹ ،بد نالوں بدنام برا، عشق میرا ناں، سادھو اور شیطان، لیلیٰ مجنوں، ظلم کدی نئیں پھلدا ،سدھا رستہ، بادل، سوہرا تے جوائی، مسٹر افلاطون، نوکر تے مالک، ووہٹی دا سوال اے، با جی، دشمن پیارا، اندھیر نگری ،دھی رانی ، چور مچائے شور ،، بھروسہ،سالا صاحب اتھرا پتر، آ پ سے کیا پردا ، عشق سمندر اور دیگر شامل ہیں۔

علی اعجاز نے ٹی وی ڈراموں میں بھی ان گنت یادگار کردار نبھائے،ان کے مشہور ڈراموں میں ’’خواجہ اینڈ سنز‘‘،’’کھوجی‘‘اور ’’شیدا ٹلی‘‘سمیت درجنوں ڈرامے شامل ہیں۔علی اعجاز نے اسٹیج پر بھی اپنی فن اداکاری سے لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیریں جبکہ ریڈیو پربھی کام کیا ۔ انہیںفن کے لئے خدمات کے اعتراف میں14اگست 1993ء کو صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔

انہیں نگار ایوارڈ ، لائف اچیومنٹ ایوارڈ سمیت دیگر کئی اعزازات بھی ملے ۔علی اعجاز نے 2015 ء میں علی اعجاز فائونڈیشن بھی قائم کی جس کا مقصد بے گھر بوڑھے لوگوں کو گھر فراہم کرنا تھا۔انہیں فلاحی منصوبے کے لئے سیالکوٹ میں اراضی ملی لیکن یہ منصوبہ ابھی مکمل نہیں ہو سکا۔علی اعجاز حکومت ،فلم اور ٹی وی والوں کی سینئر اداکاروں کے لئے بے حسی اور انہیں نظر انداز کرنے پر اکثر شکوہ کرتے تھے ۔

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور ، وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے معروف اداکار علی اعجاز کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کیا ۔ گورنر اور وزیر اعلیٰ نے فن اداکاری میں علی اعجاز مرحوم کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ادارکارعلی اعجاز کے انتقال سے اداکاری کا ایک باب ختم ہو گیا ہے۔

اداکارعلی اعجاز نے اپنی صلاحیتوں سے اداکاری میں منفرد مقام پیدا کیا اوراپنی اداکاری سے کئی عرصے تک مداحوں کو اپنا گرویدہ بنائے رکھا۔علی اعجاز مرحوم کی فن اداکاری کیلئے خدمات کو تادیر یادرکھا جائے گا اور ان کی سماجی شعبہ میں خدمات کو بھی نہیں بھلایا جا سکتا۔صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے فلم،ریڈیو،ٹی وی اوراسٹیج کے نامور اداکار علی اعجاز کے انتقال پرگہرے دکھ اورافسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ علی اعجازایک بلند پایہ اداکار ہونے کے ساتھ ایک نفیس انسان تھے۔

اداکارعلی اعجاز نے اپنی اداکاری سے کئی عرصے تک مداحوں کو اپنا گرویدہ بنائے رکھا۔مرحوم کی اداکاری جوہر کو تادیر یاد رکھا جائے گا۔سینئر اداکا ر قوی خان ، مسعود اختر، سہیل احمد، خالد عباس ڈار، عاصم بخاری،شبیر جان، عرفان کھوست، رائٹر منیر راج، سینئر ہدایتکار سید نور ،راشد محمود ،پرویز رضا ، جاوید رضوی ،انور علی ،عابد کشمیری ،قیصر جاوید ،امجد سلام امجد ،الحمراء آرٹ کونسل کے چیئرمین اداکار توقیر ناصر ،ایگزیکٹو ڈائریکٹر اطہر خان ،ڈائریکٹر آرٹ اینڈ کلچر ذوالفقار ذولفی ،ڈپٹی ڈائریکٹر کلچرل کمپلیکس نوید بخاری ،عثمان پیرزادہ ، ، سعود، احسن خان ، بشریٰ انصاری، ثمینہ پیرزادہ، ثمینہ احمد ،صباء پرویز ،عارفہ صدیقی ،نگہت بٹ ،انجمن ،دردانہ رحمن ،شیبا بٹ ،بشریٰ انصاری ،میرا ،بہار بیگم اور ریشم سمیت دیگر نے علی اعجاز کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا انتقال فن کیلئے سانحہ ہے ، ان کے انتقال سے جو خلا پیدا ہوا ہے اسے صدیوں پر نہیں کیا جا سکتا ۔

علی اعجاز ایک بہترین اداکار ہونے کے ساتھ ساتھ نفیس انسان بھی تھے اور انہیں کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا ۔
وقت اشاعت : 18/12/2018 - 18:05:40

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :