بچپن سے ہی اداکار بننا چاہتا تھا اور بلآخر میں نے اداکار بن کر ہی دم لیا‘فردوس جمال

اداکاری میں اپنی منزل حاصل کرنے کیلئے پشاور سے لاہور آیا یہاں سرد زمین پر بھی سوتا رہا ‘سینئر اداکار

جمعہ 15 فروری 2019 19:41

بچپن سے ہی اداکار بننا چاہتا تھا اور بلآخر میں نے اداکار بن کر ہی دم لیا‘فردوس جمال
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 فروری2019ء) سینئر اداکار فردوس جمال نے کہا ہے کہ میں بچپن سے ہی اداکار بننا چاہتا تھا اوربلآخر میں نے اداکار بن کر ہی دم لیا ۔ انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ بچپن میں والد کے ساتھ فلم دیکھنے کا شوق تھا ، ایک مرتبہ والد کے ساتھ فلم دیکھنے گیا تو اس وقت لیجنڈ اداکار آغا طالش کی فلم ’’سات لاکھ ‘‘ سینما میں لگی تھی جس کا گانا تھا کہ ’’یاروں مجھے معاف کرنا میں نشے میں ہوں ‘‘وہ گانا دیکھ کر گھر آیا تو اسی طرح کی اداکاری کرنے لگا ۔

جس پر میرے والد مسکرانے لگے اور کہا کہ تم نے اداکاری کے جراثیم موجود ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 1971ء کے سانحہ کے حوالے سے بننے والے اسٹیج ڈرامے میں کام کیا جس میں شاعر کا رول ادا کیا جو بڑا مقبول ہوا ۔

(جاری ہے)

اداکاری میں اپنی منزل حاصل کرنے کیلئے پشاور سے لاہور آیا یہاں سرد زمین پر بھی سوتا رہا اور پھر خدا کی ذات نے مہربانی فرمائی اور پھر 1979ء میں ڈرامہ سیریل ’’وارث ‘‘شروع ہوئی جس میں میرا کردار بڑا مقبول ہوا ۔

جبکہ اس کے علاوہ 14اگست کے حوالے سے ڈرامہ ’’برغ آرزو ‘‘میرے یادگار ڈراموں میں سے ہے ۔اس ڈرامے میں میں نے ایک سو دس سالہ بوڑھے کا کردار ادا کیا جو میرے پرستاروں کو بہت پسند آیا ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ مجھے اپنا کون سا کردار پسند ہے کیونکہ باپ کے لئے بچے ایک جیسے ہی ہوتے ہیں اسی طرح میرے لیے بھی تمام کردار ایک جیسے ہی ہیں مگر ڈرامہ سیریل ’’منچلے کا سودا ‘‘اور ’’برغ آرزو ‘‘میں ادا کیے گئے کردار مشکل تھے جنہیں کبھی فراموش نہیں کیا ۔

اب میرا بیٹا حمزہ فردوس شوبز کی دنیا میں آچکا ہے ۔فردوس جمال نے کہاکہ یہ میرے لیے خوش قسمتی کی بات ہے کہ بھارت کی پونا یونیورسٹی میں فردوس جمال کے تھاٹ سے ایک سبجیکٹ پڑھایا جاتا ہے اور نہ صرف میرے لیے بلکہ پاکستان کیلئے بھی اعزاز کی بات ہے ۔
وقت اشاعت : 15/02/2019 - 19:41:03

Rlated Stars :

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :