گانا گانے کی پاداش میں مجھے گھر سے نکال دیا گیا تھا ‘ گلوکار عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی

منگل 14 مئی 2019 14:37

گانا گانے کی پاداش میں مجھے گھر سے نکال دیا گیا تھا ‘ گلوکار عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2019ء) نامور گلوکار عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی نے کہا ہے کہ گلوکاری میں دو چیزیں لازمی ہیں جس میں سر اور لے نہیں وہ گلوکار ہو ہی نہیں سکتا ،یہ دو چیزیں ہی کسی کو گلوکار بنانے میں بنیادی اہمیت رکھتی ہیں ۔ انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ اگر کسی میں ٹیلنٹ نہ ہو تو نہ وہ گلوکار اور اداکار نہیں بن سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

مجھے گائیکی کی دنیا میں 41سال کا عرصہ گزر چکا ہے ،میں نے 16سال کی عمر میں گانا شروع کیا اور اسی جرم کی پاداش میں مجھے گھر سے نکال دیا گیا اور میں نے اپنی جدوجہد کو جاری رکھا اور بلآخر خدا نے مجھے وہ منزل عطاء کر دی جسکی کوئی خواہش کر سکتا ہے ۔ میرے گانے میں سوز اور درد قدرتی ہے ۔عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی نے کہا کہ میں پاکستانی قوم کے ہر ایک شخص کا مقروض ہوں جس نے مجھ سے محبت اور اپنایت ظاہر کی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹرکوں کے پیچھے ایوب خان کے بعد سب سے زیادہ تصویریں میری بنائی جاتی ہیں اور 90فیصد ٹرک ڈرائیور میرے گانے ہی سنتے ہیں کیونکہ ایک دور میں میں بھی ٹرک چلاتا رہا ہوں ۔
وقت اشاعت : 14/05/2019 - 14:37:43

Rlated Stars :

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :