سپریم کورٹ نے علی ظفراوراداکارہ میشا شفیع سے متعلق کیس میں گواہان کا بیان ریکارڈ اور جرح کرنے سے متعلق دائر درخوست نمٹادی

منگل 14 مئی 2019 18:40

سپریم کورٹ نے علی ظفراوراداکارہ میشا شفیع سے متعلق کیس میں گواہان کا بیان ریکارڈ اور جرح کرنے سے متعلق دائر درخوست نمٹادی
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مئی2019ء) سپریم کورٹ نے ادارکارعلی ظفراوراداکارہ میشاشفیع سے متعلق کیس میںگواہان کا بیان ریکارڈ اور جرح کرنے سے متعلق دائر درخوست نمٹاتے ہوئے مزید سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کردی ہے اور مدعاعلیہ کوہدایت کی ہے کہ ایک ہفتے میں گواہوں کے بیان حلفی عدالت میں جمع کرائے جائیں۔منگل کوجسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر عدالت نے گواہوں کے بیان لینے کے فوری بعد جرح کرنے سے متعلق ڈسٹرکٹ کورٹ کا حکم کالعدم قراردیتے ہوئے ٹرائل کورٹ کوہدایت کی کہ کیس میں غیر ضروری التواء سے گریز اور ٹرائل جلد مکمل کیا جائے، سماعت کے دوران میشاء شفیع کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیاکہ ان کی موکلہ علی ظفر کے تمام گواہان کو نہیں جانتی،کیونکہ ان میں سے اکثرگواہان علی ظفر کے ذاتی ملازمین ہیں، جس پرعلی ظفر کے وکیل ظفر سبطین ہاشمی کاکہنا تھاکہ ہمارے گواہان میں سے کوئی گواہ علی ظفر کا ملازم نہیں ہے ، اورقانون کے مطابق گواہ کا بیان اور اس پرجرح ایک ہی روز کی جاتی ہے، سماعت کے دوران جسٹس فائز عیسٰی نے فاضل وکیل سے کہاکہ بیان اور جرح ایک دن ہونے کا اختیارعدالت کوحاصل ہے کیونکہ اس معاملے میں عدالت ہی فیصلہ کرنے کی مجاز ہے ، جبکہ میشا شفیع کے وکیل کا عدالت کے روبرو کہناتھاکہ اگران کوگواہان کی لسٹ مل جائے تو ایک دن میں جرح مکمل کر لینگے، بعدازاں عدالت نے میشاشفیع کی درخواست نمٹاتے ہوئے ٹرائل کورٹ کوہدایت کی کہ ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق مقررہ وقت میں کیس کا ٹرائل مکمل کیا جائی ۔

وقت اشاعت : 14/05/2019 - 18:40:23

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :