اداکارمحسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل کا میڈیکل نہ کروانے کا فیصلہ

ہم میڈیکل کے لیے پولیس کے پاس نہیں جائیں گے، درخواست کے ہمراہ گزشتہ سال تشدد کی میڈیکل رپورٹ منسلک کردی گئی ہے۔ بہن فاطمہ سہیل کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 21 جولائی 2019 20:13

اداکارمحسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل کا میڈیکل نہ کروانے کا فیصلہ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 جولائی 2019ء) اداکارمحسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے میڈیکل نہ کروانے کا فیصلہ کرلیا ہے، بہن فاطمہ سہیل نے کہا کہ ہم میڈیکل کے لیے پولیس کے پاس نہیں جائیں گے، درخواست کے ہمراہ گزشتہ سال تشدد کی میڈیکل رپورٹ منسلک کردی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکارمحسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے تشدد کا میڈیکل نہ کروانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

بہن فاطمہ سہیل کا کہنا ہے کہ فاطمہ سہیل پر جو تشدد کی تصاویرجاری کی گئی ہیں وہ گزشتہ سال کی ہیں۔ ہم معاملے کوہر فورم پراٹھائیں گے۔ بہن فاطمہ سہیل نے کہا کہ پیرکومعاملہ وفاقی محتسب کے  پاس لے کر جائیں گے۔ اس کے برعکس اداکار محسن نے اپنی اہلیہ پر تشدد کی تردید کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی بیوی پر کوئی تشدد نہیں کیا۔

(جاری ہے)

 واضح رہے اداکار اور گلوکار محسن عباس عرف ڈی جے کی اہلیہ فاطمہ نے اپنے شوہر پر بدترین مبینہ جسمانی تشدد کا نشانہ بنانے کا نہایت سنگین ترین الزام عائد کرتے ہوئے تصاویر فیس بک پر جاری کر دی ہیں۔

جن میں انہوں نے اپنے اوپر ڈھائے جانے والے مبینہ ظلم و ستم کی کہانی بیان کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ میں میرے شوہر نے نہ صرف انہیں جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ ذہنی ٹارچر بھی کیا اوراب وہ یہ ظلم برداشت کرتے کرتے تھک گئی ہیں۔فاطمہ نے لکھا ’’ظلم برداشت کرنا بھی گناہ ہے‘‘، میں فاطمہ ہوں محسن عباس حیدر کی بیوی۔ 26 نومبر 2018 کو مجھے پتہ چلا کہ میرا شوہر مجھے دھوکا دے رہا ہے اور جب میں نے اس بارے میں اس سے بات کی تو بجائے شرمندہ ہونے کے اس نے مجھے مارنا شروع کردیا۔

فاطمہ نے لکھا محسن نے اس بات کا بھی احساس نہیں کیا کہ میں اس وقت حاملہ تھی اورمجھے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، اس نے میرے بال کھینچے، مجھے فرش پر گرادیا، مجھے لاتیں ماریں اور میرے چہرے پر گھونسے بھی مارے اس کے بعد مجھے دیوار میں دے مارا۔ تاہم میں اپنے گھر والوں کے بجائے اپنی دوست کے ساتھ ہسپتال گئی کیونکہ میں بہت پریشان تھی۔

ڈاکٹر نے بھی میرا چیک اپ کرنے سے انکار کردیا کیونکہ یہ پولیس کیس تھا لیکن میں نے پولیس میں شکایت درج نہیں کرائی کیونکہ مجھے یہ سب ہضم کرنے کے لیے تھوڑا وقت چاہیے تھا، الٹراساونڈ کے بعد جب مجھے پتہ چلا کہ میرا بچہ محفوظ ہے تو مجھے سکون ملا اور اپنے بچے کے لیے میں نے اس شادی کو ایک اور موقع دینے کا فیصلہ کیا۔20 مئی 2019 کو جب میں نے بیٹے کولاہورمیں جنم دیا اس وقت میرا شوہر کراچی میں اپنی گرل فرینڈ نازش جہانگیر کے ساتھ رنگ رلیاں منارہاتھا، بچے کے دنیا میں آنے کے دو دن بعد محسن صرف تصاویر لینے کے لیے آیا تاکہ شہرت حاصل کرسکے، بعد میں اس نے ڈپریشن والی پوسٹ کی تاکہ لوگوں کی توجہ حاصل کرسکے۔

یہاں تک کہ اس نے یہ بھی نہیں دیکھا کہ اس کا بیٹا کیسا ہے اور تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کا ڈراما رچایا صرف پبلسٹی حاصل کرنے کے لیے۔17 جولائی کو جب میں نے اس سے ہمارے بیٹے کی ذمہ داری لینے کے لیے کہا تو اس نے ایک بار پھر مجھے مارنا شروع کردیا لیکن اب بس! میں یہ پوسٹ کررہی ہوں ان تمام لڑکیوں کے لیے جو اس طرح کے تشدد کا نشانہ بنتی ہیں آپ کے لیے کوئی نہیں آئے گا آپ کو اپنے لیے خود آگے آنا ہوگا۔مجھے نہیں معلوم میں اکیلے اپنے بچے کی پرورش کیسے کروں گی لیکن مجھے معلوم ہے اللہ میرے ساتھ ہے۔ میں جسمانی اور زبانی تشدد اور طلاق کی دھمکیوں سے تنگ آچکی ہوں۔ اس کے بعد فاطمہ نے محسن کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا مسٹر محسن میں تمہیں عدالت میں ملوں گی۔
وقت اشاعت : 21/07/2019 - 20:13:50

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :