عابد علی کے انتقال کی غیرمصدقہ خبر یں، سوشل میڈیا نے الیکٹرانک میڈیاکو ڈکٹیٹ کرنا شروع کردیا ہے، جمشید رضوانی

بدھ 4 ستمبر 2019 14:10

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 ستمبر2019ء) معروف اداکار عابد علی کے انتقال کی افواہیں سے ایک مرتبہ پھرسوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا کاغیرذمہ دارانہ رویہ زیربحث آگیا ہے۔ عابد علی گزشتہ چند روزسے کراچی کے ایک ہسپتال میں زیرعلاج ہیں ۔دو روز قبل ان کی صاحبزادیوں نے ان کے لیے دعائے صحت کی اپیل کی تھی۔ جس کے بعد گزشتہ رات سے اداکار عابد علی کے انتقال کی خبریں سوشل میڈیا پروائرل ہونے لگیں اور سوشل میڈیا کی خبروں کے تناظر میں بعض ٹی وی چینلز نے بھی غیرمصدقہ خبر ٹیلی کاسٹ کردی۔

یاد رہے کہ11برس قبل نامورشاعر احمد فراز کے انتقال کی غلط خبر بھی الیکٹرانک میڈیا پرچلائی گئی جس کی بعد میں تردید ہوگئی۔اسی طرح حال ہی میںنامور اداکارہ ذہین طاہرہ کے انتقال کی بھی غیرمصدقہ خبریں ٹیلی کاسٹ کی گئی۔

(جاری ہے)

چندماہ قبل نامور اداکارہ روحی بانو کی گمشدگی کی خبریں بھی سوشل میڈیاپر سامنے آئیں لیکن درحقیقت وہ ترکی میں منتقل ہوچکی ہیں اوراس خبر کا کسی کو علم ہی نہیں تھا۔

نامور شخصیات کے انتقال کی غیرمصدقہ خبریں جہاں ان کے اہل خانہ کے لیے تکلیف کا باعث بنتی ہیں وہیں ان کے پرستاربھی دکھ کا شکارہوتے ہیں۔نامور صحافی اور ملتان پریس کلب کے سابق جنرل سیکرٹری جمشید رضوانی نے کہاکہ مسابقت کی دوڑ میں اب سوشل میڈیا نے الیکٹرانک میڈیا کو ڈکٹیٹ کرنا شروع کردیا ہے۔لوگ کسی تصدیق کے بغیر اپنے تک پہنچنے والی ہر معلومات کو خبر کی صورت میں وائرل کردیتے ہیں اور پھر مین سٹریم میڈیا بھی اس دبائو میں آکر ایسی خبریں نشر کردیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ضابطہ اخلاق پہلے سے موجودہے صرف اس پر عملدرآمد کرانے کی ضرورت ہے۔اور ضابطہ اخلاق یہ ہے کہ کسی کے انتقال کی خبرڈاکٹر یا اس کے قریبی عزیزکی تصدیق کے بغیر نشر یا شائع نہیں کی جانی چاہیے۔
وقت اشاعت : 04/09/2019 - 14:10:01

Rlated Stars :

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :