جنسی ہراسگی کا الزام ، گلوکار علی ظفر پر عدالت میں جرح

خیال میں ان کے ساتھ میشا شفیع کو کمر پر ہاتھ رکھ کر تصویر بنوانے میں کوئی دقت نہیں، علی ظفر کا جرح کے دوران اظہار خیال

جمعرات 19 ستمبر 2019 23:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 ستمبر2019ء) گلوکار و اداکار علی ظفر نے اداکارہ میشا شفیع کی جانب سے جنسی ہراسگی کا الزام لگانے کے کیس میں عدالت میں جرح کے دوران کہا ہے کہ ’ان کے خیال میں ان کے ساتھ میشا شفیع کو کمر پر ہاتھ رکھ کر تصویر بنوانے میں کوئی دقت نہیں۔لاہور کی سیشن کورٹ میں جج امجد شاہ کی سربراہی میں علی ظفر کے بیان پر جرح کے لیے سماعت ہوئی۔

جرح کے لیے علی ظفر اپنے وکلا سمیت عدالت میں پیش ہوئے اور میشا شفیع کے وکلا نے ان سے 4 جولائی کو ریکارڈ کرائے گئے بیان پر جرح کی۔جرح کے دوران علی ظفر نے ایک بار پھر وضاحت کی کہ وہ ’می ٹو مہم‘ کا احترام کرتے ہیں، تاہم کچھ کیسز میں اس مہم کو غلط استعمال کیا گیا۔میشا شفیع کے وکیل ثاقب جیلانی کی جانب سے جنسی ہراسگی کے کیسز سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں علی ظفر کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف میں جنسی ہراسگی کے تمام کیسز رپورٹ نہیں ہوتے اور یہ کہ وہ خاتون نہیں ہیں کہ یہ بتا سکیں کہ خواتین ایسے کیسز کیوں رپورٹ نہیں کرواتیں جرح کے دوران میشا شفیع کے وکیل نے علی ظفر سے ’می ٹو مہم‘ کے ا?غاز کا سبب بنے والے ہولی وڈ پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن سے متعلق بھی سوالات کیے اور پوچھا کہ کیا ان پر الزامات لگانے والی خواتین و اداکارائیں بھی شہرت کی خاطر جھوٹ بول رہی ہیں علی ظفر نے جواب دیا کہ وہ ذاتی طور پر ہاروی وائنسٹن اور ان پر الزام لگانے والی اداکاراؤں کو نہیں جانتے اور نہ ہی انہیں اس بات کا علم ہے کہ خواتین نے شہرت حاصل کرنے کے لیے پروڈیوسر پر جھوٹے الزامات لگائے۔

(جاری ہے)

جرح کے دوران علی ظفر نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ متاثرہ خاتون کو بر وقت مسئلے کی رپورٹ کرنی چاہیے اور اس کا شور سوشل میڈیا پر نہیں کرنا چاہیے اور ان کے خیال میں ایسے مسائل کے لیے سوشل میڈیا درست پلیٹ فارم نہیں۔جرح کے دوران علی ظفر نے اعتراف کیا کہ اگرچہ الزامات کے بعد ان کی فلم ’طیفا ان ٹربل‘ کو ناکام بنانے کی کوشش کی گئی، تاہم ان کی فلم نے 50 کروڑ کا بزنس کرنے سمیت ایوارڈز کے لیے نامزدگیاں بھی حاصل کیں۔

جرح کے دوران علی ظفر نے انکشاف کیا کہ میشا شفیع کی جانب سے الزامات لگانے سے قبل ’پیپسی‘ انہیں ’بیٹل ا?ف دی بینڈز‘ میں شامل کرنا چاہتی تھی اور ان کے درمیان مذاکرات ا?خری مراحل میں تھے لیکن الزامات سامنے ا?نے کے بعد کمپنی نے ان سے معاہدہ نہیں کیا۔علی ظفر نے بتایا کہ میشا شفیع کی ٹوئٹ کے بعد پیپسی نے ان سے معاہدہ نہیں کیا اور کمپنی نے انہیں بتایا کہ عوام اور دنیا کی ہمدریاں خاتون کے ساتھ ہوں گی اس لیے کمپنی نے انہیں بیٹل ا?ف دی بینڈز کے نئے سیزن میں شامل نہیں کیا۔

میشا شفیع کے وکیل نے علی ظفر سے سوال کیا کہ کیا شوبز انڈسٹری میں ایک دوسرے سے ملتے ہوئے گال پر بوسہ دیا جاتا ہی جس پر گلوکار نے جواب دیا کہ صرف قریبی دوست ایسے ملتے ہیں مگر یہ روایات میں شامل نہیں۔میشا شفیع کے وکیل نے گلوکار سے جرح کے دوران یہ بھی پوچھا کہ کیا یہ ممکن ہے کہ ا?پ نے جان بوجھ کر یا انجانے میں میشا کو چھوا ہوا ہو جس پر گلوکار نے جواب دیا کہ انہوں نے میشا کے الزامات کے تحت انہیں نہیں چھوا دوران سماعت جیمنگ سیشن کی ویڈیو بھی دکھائی گئی اور علی ظفر نے تسلیم کیا کہ یہ ویڈیو حقیقی ہے اور مذکورہ ویڈیو ان کے ٹوئٹر پر بھی موجود ہے۔

علی ظفر سے جرح سے قبل اسی کیس کے 2 گواہوں سے بھی جرح مکمل کی جا چکی ہے۔اسی کیس میں علی ظفر کی جانب سے پیش کیے گئے 12 گواہان نے عدالت میں بیان دیا تھا کہ انہوں نے علی ظفر کو میشا شفیع کو جنسی ہراساں کرتے ہوئے نہیں دیکھا اور ان کے سامنے ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں ا?یا۔
وقت اشاعت : 19/09/2019 - 23:24:12

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :