لاہور ہائیکورٹ نے ماڈل و اداکارہ میشاء شفیع کی درخواست مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا

جمعہ 18 اکتوبر 2019 18:22

لاہور ہائیکورٹ نے ماڈل و اداکارہ میشاء شفیع کی درخواست مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا
لاہور۔18 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2019ء) لاہور ہائیکورٹ نے جنسی ہراسگی کے خلاف ماڈل و اداکارہ میشاء شفیع کی درخواست مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ میشاء شفیع نے ایک خود مختار خاتون ہوتے ہوئے اپنے آپ کو ورکنگ وویمن کی تعریف میں شامل کرنے کی استدعا کی جوقانون کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے میشاء شفیع کی اپیل مسترد کرنے کے گورنرپنجاب کے فیصلے کو بحال رکھتے ہوئے درخواست مستردکی تھی،عدالت نے اس کیس کا 34صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا، تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خواتین کے کام کی جگہ پر ہراساں کرنے کے قانون اطلاق صرف ادارے کے ملازم پر ہوتا ہے،میشاء شفیع نے اپنی شکایت میں واضح نہیں کیا کہ وہ جے ایس ایونٹس کی سپروائزر تھی یا ملازمہ، جے ایس ایونٹس نے میشاء شفیع سے مخصوص وقت کیلئے معاہدہ کیا تھا،میشاء شفیع جے ایس ایونٹس کی ملازمہ ثابت نہیں ہوئیں،علی ظفر نہ توملازم تھا اور نہ ہی مالک ، اس لئے خاتون محتسب نے علی ظفرکیخلاف انکوائری کا حکم نہیں دیا، میشاء شفیع کو ملازم کی اصطلاح میں شامل نہ کرنے سے قانون کا مقصد ختم نہیں ہو گا،جنسی ہراسگی قانون کے نفاذ سے بہت ساری خواتین مستفید ہوئیں جس سے قانون کے نفاذ کا مقصد پورا ہوا ہے،یہ قانون ہر خاتون کیلئے نہیں ہے بلکہ ان خواتین کیلئے ہے جوکام کی جگہ پر ہراساں کی جاتی ہیں، عدالت نے فیصلے میں مزید کہا ہے کہ اگر قانون میں عدالتوں کو اختیارنہیں توعدالتیں بھی کسی فرد کی داد رسی نہیں کر سکتیں، عدالتیں کسی خاص طبقے کے مطالبے یا عوام کے جذبات کے مطابق فیصلے نہیں کرتیں، کام کی جگہ پر خواتین کی ہراسگی کیخلاف قانون کا نفاذ وقت کی اہم ضرورت ہے،ایسے قانون کے نفاذ کا مقصد خواتین کو کام کی جگہ پر بہترین ماحول فراہم کرنا ہے۔

وقت اشاعت : 18/10/2019 - 18:22:37

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :