گلوکار علی ظفر کی درخواست پر میشاء شفیع کے خلاف سو کروڑ روپے ہرجانہ کیس کی سماعت 09 نومبر تک ملتوی

ہفتہ 2 نومبر 2019 21:12

گلوکار علی ظفر کی درخواست پر میشاء شفیع کے خلاف سو کروڑ روپے ہرجانہ کیس کی سماعت 09 نومبر تک ملتوی
لاہور۔2 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 نومبر2019ء) لاہور کی سیشن عدالت نے معروف اداکار ،گلوکار علی ظفر کی درخواست پر میشاء شفیع کے خلاف سو کروڑ روپے ہرجانہ کیس کی سماعت مزید کارروائی کے لیے 09 نومبر تک ملتوی کر دی۔ عدالتی سماعت کے موقع پر میشاء شفیع کی جانب سے اداکارہ عفت عمر نے اپنے بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ میں ایسی خواتین کو بھی جانتی ہوں جو جنسی ہراسگی کا شکار ہوئیں مجھے لگتا ہے کہ میشاء اس حوالے سے سچ بول رہی ہیں، ایڈیشنل سیشن جج لاہور سید امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

عدالت نے آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو طلب کر لیا علی ظفر کی جانب سے ایڈووکیٹ حشام احمد خان عدالت نے دلائل دیئے گلوکارہ میشاء شفیع کی جانب سے ایڈووکیٹ ثاقب جیلانی بطور وکیل صفائی پیش ہوئے عدالت میں میشاء شفیع کی جانب سے اداکارہ عفت عمر نے اپنا بیان قلمبند کراتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ میں میڈیا انڈسٹری کے شعبہ سے گزشتہ تیس سال سے وابستہ ہوں علی ظفر اور میشا شفیع دونوں کو جانتی ہوں علی ظفر کے والد میرے استاد بھی تھے میشا اور انکی والدہ کی میڈیا انڈسٹری میں بہت زیادہ عزت ہے میں ایسی خواتین کو بھی جانتی ہوں جو جنسی ہراسگی کا شکار ہوئیں میں انکی اجازت کے بغیر نام نہیں بتا سکتی یہ بہت مشکل ہوتا ہے کہ کوئی خاتون عوامی سطح پر یہ سب بتائے مجھے نہیں لگتا کہ یہ کوئی سوچی سمجھی سازش ہے میں میشا کی دوست ہونے کی وجہ سے اس کو سپورٹ نہیں کر رہی اگر یہاں میشا غلط ہوتی تو اسکے بھی خلاف ہوتی میشاء شفیع ٹویٹ سے دس دن پہلے مجھے میرے گھر کھانے پر ملی وہ بہت زیادہ پریشان تھیں مجھے لگتا ہے میشا سچ بول رہی ہے میشا کے ٹویٹ کے بعد مختلف خواتین نے علی ظفر کے خلاف یہ الزام لگایا ہم نے بھی علی ظفر کے خلاف یہ الزام لگایا عدالت میں علی ظفر اور انکی جانب سے 14 گواہان اپنے بیان قلمبند کرا چکے ہیں عدالت میں اب میشاء شفیع کی جانب سے گواہان علی ظفر کے خلاف اپنے بیان قلمبند کرا رہے ہیں درخواست گزار علی ظفر کے مطابق میشا شفیع کے جھوٹے الزامات سے پوری دنیا میں شہرت متاثر ہوئی عدالت میشا شفیع کو سو کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے۔

وقت اشاعت : 02/11/2019 - 21:12:18

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :