فاطمہ سہیل سابق شوہر کیخلاف ایک بار پھر عدالت پہنچ گئیں

بچے کا ماہانہ خرچ لینے کیلئے محسن عباس کیخلاف درخواست دائر کردی گئی

ہفتہ 7 دسمبر 2019 21:06

فاطمہ سہیل سابق شوہر کیخلاف ایک بار پھر عدالت پہنچ گئیں
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2019ء) اداکار محسن عباس کی سابقہ اہلیہ اور ماڈل فاطمہ سہیل بچے کا ماہانہ خرچہ لینے کے لیے عدالت پہنچ گئیں۔تفصیل کے مطابق اداکارہ فاطمہ سہیل کی جانب سے بچے کا خرچہ لینے کی درخواست فیملی کورٹ میں دائر کی گئی جس میں انہوں نے اپنے سابق شوہر اداکار محسن عباس کو فریق بنایا ہے۔درخواست میں فاطمہ سہیل نے موقف اختیار کیا ہے کہ بچے کا ماہانہ خرچہ اکیلی برداشت نہیں کرسکتی، عدالت سابق شوہر کو ماہانہ خرچہ ادا کرنے کا حکم دے۔

یاد رہے اداکار محسن عباس اور ماڈل فاطمہ میں تنازعات کے بعد لاہور کی فیملی عدالت نے فاطمہ سہیل کی درخواست پر خلع کی ڈگری جاری کی تھی ۔ لاہور کی فیملی عدالت کے جج بابر ندیم نے فاطمہ سہیل کی خلع کی درخواست پر سماعت کی ۔

(جاری ہے)

فاطمہ سہیل اور محسن عباس حیدر عدالت میں اپنے وکلا کے ہمراہ پیش ہوئے۔ فاطمہ سہیل نے عدالت میں بیان دیا کہ میرا شوہر کے ساتھ اب گزارا ممکن نہیں ہے۔

میں شوہر کے ساتھ صلح نہیں کر سکتی۔ فاطمہ سہیل نے عدالت کے سامنے دیئے گئے بیان میں کہا تھا کہ میں اپنے بیٹے کی پرورش خود کروں گی ۔ میرا بیٹا مجھے جان سے بھی پیارا ہے۔ ماڈل فاطمہ سہیل کے بیان کے بعد عدالت نے خلع کی ڈگری جاری کر دی جس کے بعد اب ماڈل فاطمہ سہیل اور اداکار و گلوکار محسن عباس حیدر کا ازدواجی سفر اختتام پذیر ہو گیا۔ ۔یاد رہے کہ معروف گلوکار و اداکار محسن عباس حیدر کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے اپنے شوہر پر مار پیٹ کرنے اور دھوکہ دینے کا الزام عائد کیا تھا۔

فاطمہ سہیل نے اپنے شوہر کے ماڈل نازش کے ساتھ تعلقات کا الزام بھی عائد کیا تھا۔ فاطمہ سہیل کے حق میں شوبز سے تعلق رکھنے والے کئی افراد نے بھی بیان دیا اور بتایا کہ ہم محسن عباس حیدر کے رویے کے چشم دید گواہ ہیں۔ اداکار و گلوکار محسن عباس حید ر نے اہلیہ کی جانب سے عائد کیے جانے والے الزامات کے جواب میں ایک پریس کانفرنس کی تھی جس میں انہوں نے تمام الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔ بعد ازاں محسن عباس حیدر نے درخواست ضمانت دی جسے قبول کیا گیا اور ہر پیشی پر محسن عباس حیدر کی درخواست ضمانت میں توسیع کی گئی۔ جس کے بعد تفتیشی افسر نے محسن عباس حیدر کو قصوروار قرار دے دیا تھا۔
وقت اشاعت : 07/12/2019 - 21:06:41

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :