بی جے پی کا پرتشدد انتہا پسندی کا نظریہ بھارتی سیاستدانوں کے بعد گلوکاروں تک پہنچ گیا

ہندوؤں کی حمایت نہ کرنے پر ہاتھ یا زبان کاٹ دی جائے، گلوکارہ لکشمی دوبے کا شہریوں سے مطالبہ

پیر 16 دسمبر 2019 15:03

بی جے پی کا پرتشدد انتہا پسندی کا نظریہ بھارتی سیاستدانوں کے بعد گلوکاروں تک پہنچ گیا
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 دسمبر2019ء) نریندر مودی کی قیادت میں بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کی شروع کر دہ پرتشدد انتہا پسندی کی لہر سیاستدانوں سے شوبز تک بھی پہنچ گئی ہے اور بھارت کے زعفران پوپ میوزیکل بینڈ کی گلوگارہ لکشمی دوبے نے بھارتی شہریوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہندوؤں کی حمایت نہ کرنے والوں کی زبان اور ہاتھ کاٹ دیں۔

جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق لکشمی دوبے کے اکثر گیت فوجی طرز کے اور پر تشدد تصاویر کے حامل ہوتے ہیں۔ لکشمی دوبے کی ایک ویڈیو میں ہندوؤں کے دستے کو جنگ لڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ لکشمی کا کہنا ہے کہ یہ ہندو اپنے مذہب کے مخالفوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔انہوںنے کہا ہندوستان ہمیشہ سے رام کا تھا، ہے اور رہے گا، ہم رام کی پوجا کرتے ہیں اور ان کے لیے ہی مریں گے، اگر کوئی ہمارے بھگوان رام کے خلاف کچھ کہے گا تو ہم اس کی زبان کاٹ ڈالیں گے۔

(جاری ہے)

لکشمی دوبے نے بڑے فخر سے بتایا کہ جب سے بی جے پی اقتدار میں ہے، وہ اس جماعت کی کئی تقریبات میں اپنے فن کے جوہر دکھا چکی ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ہمارے ملک کی باگ ڈور نریندر مودی کے ہاتھ میں ہے جلد ہی ہمارا ملک دنیا بھر میں اسی مقام پر پہنچ جائے گا، جس پر اسے ہونا چاہیے اور یہ مقام ایک ہندو ریاست ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران بھارت میں مسلمانوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے، ایسی کئی ویڈیوز منظر عام پر آئیں ہیں، جن میں ہندو مسلمانوں کو رام زندہ باد کا نعرہ لگانے پر مجبور کر رہے ہیں۔

اس دوران اگر کسی نے یہ الفاظ دہرانے سے انکار کیا تو اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ گزشتہ برس بھارت میں چالیس سے زائد مسلم شہریوں کو صرف اس شک پر سر عام قتل کیا گیا کہ مبینہ طور پر انہوں نے گائے ذبحہ کی تھی۔
وقت اشاعت : 16/12/2019 - 15:03:55

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :