سوارا بھاسکر متنازع شہریت قانون کیخلاف جامعہ اسلامیہ کے طلباء کے احتجاج کا حصہ بن گئیں

جامعہ کے طلباء کوسراہتی ہوں ، احتجاج سے پورے بھارت کو جگادیا، مودی سرکار کے اس کھیل کے پیچھے صرف ایک ہدف ہے اور وہ بھارتی مسلمان، ادکارہ

ہفتہ 4 جنوری 2020 11:46

سوارا بھاسکر متنازع شہریت قانون کیخلاف جامعہ اسلامیہ کے طلباء کے احتجاج کا حصہ بن گئیں
ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جنوری2020ء) بھارتی اداکارہ سوارا بھاسکر بھارت میں جاری متنازع شہریت کے قانون کے خلاف جامعہ اسلامیہ کے طلباء کے احتجاج کا حصہ بن گئیں۔بھارت میں متنازع شہریت کے قانون کے خلاف پچھلے کئی دِنوں سے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اور اِن مظاہروں میں کئی افراد ہلاک ہوئے جبکہ متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔

بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق اداکارہ سوارا بھاسکر نے متنازع شہریت کے قانون کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء کے احتجاج میں شرکت کی۔ اِس احتجاج کے دوران سوارا بھاسکر نے کہا کہ ’میں جامعہ کے طلباء کو سراہتی ہوں جنہوں نے اپنے احتجاج سے پورے بھارت کو جگایا۔‘سوارا بھاسکر نے کہا کہ ’ہم دیر سے ہی سہی لیکن اب جاگ چکے ہیں اور اب ہم مودی سرکار کے اِس گندے کھیل کے خلاف اٴْن سے لڑیں گے۔

(جاری ہے)

‘ اداکارہ نے کہا کہ ’میں ایک بار پھر طلباء کا شکریہ ادا کرتی ہوں جنہوں نے ہم سب میں اِس ظلم کیخلاف آواز اٴْٹھانے کی بیداری پیدا کی۔‘اداکارہ نے کہا کہ ’مودی سرکار کے اِس کھیل کے پیچھے صرف ایک ہدف ہے اور وہ ہے بھارت کے مسلمان، کبھی مودی سرکار ’تین طلاق‘ پر پابندی کا قانون لے آتی ہے تو کبھی متنازع شہریت کا قانون لے آتی ہے۔‘اٴْنہوں نے کہا کہ ’اِس سے صاف دِکھائی دیتا ہے کہ مودی سرکار کا شکار صرف اور صرف بھارتی مسلمان ہیں لیکن مودی سرکار ایک بات یاد رکھے کہ اٴْن کے اِس ایجنڈے سے صرف بھارت کے مسلمانوں کو نقصان نہیں ہوگا بلکہ ہر بھارتی کو اِس کا خمیازہ بٴْھگتنا پڑے گا۔

‘اٴْنہوں نے کہا کہ ’سی اے اے اور این آر سی (نیشنل رجسٹر آف سٹیزن) جیسے قانون سازی کے ذریعے نفرت کو قانونی حیثیت دی جا رہی ہے اور یہ صرف بھارت کے مسلمانوں پر حملہ نہیں ہے بلکہ بھارت کے آئین پر حملہ ہے۔‘
وقت اشاعت : 04/01/2020 - 11:46:42

Rlated Stars :

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :