احساس ہو رہا کہ ’ مسلمان‘ ہو کر بھارت میں نہیں رہ سکتا، نصیرالدین شاہ

حیران ہوں ہمارے ملک میں اتنی نفرت کہاں سے آئی وزیراعظم مودی خود نفرت پھیلاتے ہیں اور پھیلانے والوں کی پیروی کرتے ہیں، انٹر ویو

بدھ 22 جنوری 2020 20:59

احساس ہو رہا کہ ’ مسلمان‘ ہو کر بھارت میں نہیں رہ سکتا، نصیرالدین شاہ
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2020ء) معروف اداکار نصیرالدین شاہ نے شہریت کے متنازع بل پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے خاندان کے کئی لوگ بھارتی فوج میں خدمات سرانجام دے چکے ہیں، کبھی نہیں سوچا کہ ہم مسلمان ہیں مگر اب احساس ہونے لگا ہے کہ وہ ’مسلمان‘ ہوکر بھارت میں نہیں رہ سکتے۔ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ میں نے 70 سال بھارت میں گزارے اورکام کیا ہے، کیا یہ ثابت نہیں کرتا کہ میں بھارتی ہوں معروف اداکار نے کہا کہ موجودہ صورتحال کو دیکھ کر میں خوفزدہ نہیں ہوں مگر غم اور غصہ ضرور ہے، فلم انڈسٹری میں نوجوان اداکاروں نے اس قانون کے خلاف آواز اٹھائی ہے مگر پتہ نہیں کیوں بڑے فلمی ستارے اس صورت حال پر خاموش ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں حیران ہوں کہ ہمارے ملک میں اتنی نفرت کہاں سے ا?ئی ہی وزیراعظم نریندر مودی خود نفرت پھیلاتے ہیں اور پھیلانے والوں کی پیروی کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس قانون اور حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں کہ انہیں مار دیا جائے گاان کا کہنا تھاکہ سڑکوں اور شہروں کا نام تبدیل کر کے کیا ثابت کیا جا رہا ہی مغلوں اور دیگر مسلمان حکمرانوں کو ’ویلن‘ بنا کر دیکھا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نفرت سے بھری پڑی ہے یہ لوگ اعلان کر رہے ہیں کہ پاکستان کے حصے میں موجود کشمیر پر بھی قبضہ کر لیں گے۔

وقت اشاعت : 22/01/2020 - 20:59:49

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :