ْفلم ’’زندگی تماشہ ‘‘پر تاحیات پابندی لگانے کے لیے لاہور کی مقامی عدالت میں درخواست دائر

جمعرات 16 جولائی 2020 21:19

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2020ء) فلمساز سرمد کھوسٹ کی آنے والی فلم ’’زندگی تماشہ ‘‘پر تاحیات پابندی لگانے کے لیے لاہور کی مقامی عدالت میں درخواست دائر کردی گئی۔’’زندگی تماشہ ‘‘پر تاحیات پابندی کے لیے درخواست ایک ایسے وقت میں دائر کی گئی جب دو دن قبل ہی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے فلم کو ریلیز کرنے کی اجازت دی تھی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے 14 جولائی کو کہا تھا کہ کمیٹی نے فلم کا جائزہ لیا، تاہم فلم میں کوئی بھی قابل اعتراض مواد نہیں پایا گیا۔سینیٹ کمیٹی کی جانب سے فلم کو ریلیز کی اجازت دئیے جانے کے بعد انجمن ماہریہ نصیریہ نامی تنظیم نے فلم پر تاحیات پابندی کے لیے درخواست دائر کردی۔تنظیم نے لاہور کے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں درخواست دائر کی جس پر 16 جولائی کو مختصر سماعت ہوئی۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل سیشن جج وسیم احمد نے مختصر سماعت کی، اس دوران فلم ساز سرمد کھوسٹ کے وکیل نے وکالت نامہ جمع کروایا۔تنظیم کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ فلم میں مذہبی فرقے کو نشانہ بنایا گیا ہے اور اگر فلم ریلیز ہوئی تو معاشرے میں ہنگامہ برپا ہوجائے گا۔مزید برآں درخواست میں عدالت سے زندگی تماشا پر تاحیات پابندی عائد کرنے کی استدعا بھی کی گئی۔بعد ازاں عدالت نے فلم ساز سرمد کھوسٹ سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت کو 27 جولائی تک ملتوی کردیا۔
وقت اشاعت : 16/07/2020 - 21:19:20

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :