- Home
- شوبز
- علی ظفر نے تنظیموں کی جانب سے صدر اور وزیراعظم کو لکھے گئے خط کو گلوکار کو بدنام کرنے کی مہم قرار ..
علی ظفر نے تنظیموں کی جانب سے صدر اور وزیراعظم کو لکھے گئے خط کو گلوکار کو بدنام کرنے کی مہم قرار دیدیا
بدقسمتی ہے خواتین کے حقوق کے لیے لڑنے والی تنظیمیں دوسروں کے حقوق غضب کررہی ہیں اور بدنام کرنے کی مہم کا حصہ بن رہی ہیں، وکیل کا بیان
جمعہ 21 اگست 2020 16:30
(جاری ہے)
جس کے چند روز بعد اداکارہ عفت عمر نے سول ایوارڈز کی نامزدگی سے متعلق ایک تنقیدی ٹوئٹ کی تھی لیکن کسی کا نام نہیں لیا تھا۔
عفت عمر نے لکھا تھا کہ صرف پاکستان میں یہ ممکن ہے کہ حکومت کی طرف سے مبینہ طور پر ہراسانی میں ملوث شخص کو ایوارڈ دیاجائے۔جس کے بعد 19 اگست کو عورت مارچ، عورت آزادی مارچ، ویمن ایکشن فورم اور تحریک نسواں کی جانب سے صدر مملکت عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان کو لکھے گئے خط میں علی ظفر کو سول ایوارڈ دینے سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔اس میں کہا گیا تھا کہ صدارتی دفتر کی جانب سے علی ظفر کو تمغہ حسن کارکردگی دینے کے فیصلے پر ہمیں شدید تشویش ہے کیونکہ علی ظفر پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد ہیں اور اس حوالے سے مقدمات تاحال جاری ہیں۔خط میں کہا گیا تھا کہ ہم اس تمغے کی میراث کو داغدار ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے۔جس کے بعد گلوکار کی وکیل بیرسٹر عنبرین قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں عورت مارچ کی جانب سے علی ظفر کو تمغہ حسن کارکردگی دینے کے خلاف صدر مملکت کو لکھے گئے خط کا ردعمل جاری کیا۔ردعمل میں کہا گیا کہ یہ انتہائی بدقسمتی ہے کہ خواتین کے حقوق کے لیے لڑنے والی تنظیمیں دوسروں کے حقوق غضب کررہی ہیں اور بدنام کرنے کی مہم کا حصہ بن رہی ہیں۔علی ظفر کی لیگل کاؤنسل نے کہا کہ میشا شفیع کی جانب سے جنسی ہراسانی کی شکایت پنجاب محتسب کے بعد گورنر پنجاب اور یہاں تک کہ لاہور ہائی کورٹ بھی خارج کرچکی ہے اور سپریم کورٹ نے اب تک لاہور کی عدالت عالیہ کے فیصلے کے خلاف اپیل کی اجازت نہیں دی۔علاوہ ازیں میشا شفیع کی جانب سے ہتک عزت کا نام نہاد کیس بھی عدالت نے علی ظفر کے کیس کے فیصلے تک روک دیا ہے جس میں انہوں نے میشا شفیع کے خلاف ایک ارب ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا لہذا ان کے خلاف زیر التوا کیسز کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔ردعمل میں کہا گیا کہ وہ تنظیم جو انصاف کے عالمی قانون کہ ' قصوروار ثابت ہونے تک ہر شخص بے گناہ ہوتا ہے ' کی حامی ہے وہ صدر پاکستان کو لکھے گئے خط میں کیس کے حقائق کو غلط انداز میں پیش کررہی ہے۔مزید کہا گیا کہ علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف زیر التوا مقدمات کو نوعیت سول اور مجرمانہ ہے، ان میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی ای) کے سائبر کرائم سیل میں گلوکار کے خلاف مذموم مہم کا حصہ بننے والوں کے خلاف بھی کیسز دائر ہیں اس حوالے سے ایف آئی اے سائبر کرائم میں الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کے تحت ایک تفتیش زیر التوا ہے۔ردعمل میں کہا گیا کہ حقوق نسواں کی تنظیم کا بیان بھی اسی زمرے میں آتا ہے جو حکومت پاکستان کی جانب سے علی ظفر کی قابل ذکر کامیابیوں پر انہیں تمغہ حسن کارکردگی کے لیے نامزد کرنے کے دوران گلوکار کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا بیانیہ ہے جس میں ' زیر التوا مقدمات ' کا جھوٹ شامل ہے۔ان کی وکیل نے کہا کہ معزز عدالت نے میشا شفیع کی جانب سے عدالت میں پیش نہ ہونے پر جرمانہ بھی عائد کیا تھا اور علی ظفر کی حمایت میں 9 عینی شاہدین کے ان کے خلاف بیانات قلمبند کے بعد عدالت میں ان کے پیش ہونے کا انتظار ہے۔ردعمل میں اس بات پر زور دیا گیا کہ میڈیا اور دیگر افراد حقائق کا جائزہ لیے بغیر دھوکا دہی اور بدنام کرنے سے متعلق بیانیے پر مبنی غیر ذمہ دار بیانات کا شکار نہ بنیں۔Rlated Stars :
مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے :
Famous Showbiz Stars
Huma Mir
Ismail Tara
Gohar Rasheed
Shaista Lodhi
Surveen Chawla
Russell Crowe
Quentin Tarantino
Kaveeta
Bellamy Young
Indera Kumar
Selena Gomez
Evelyn Sharma
Showbiz News In Urdu
-
لوگوں کو تنازعات اور منفی باتیں نہیں پھیلانی چاہئیں: اداکارہ مومنہ اقبال
-
رشتوں کے ٹوٹ جانے پر خود کو ٹوٹنے مت دیں، مایا خان کا خواتین کو مشورہ
-
سلمان خان فائرنگ کے واقعے کے بعد دبئی روانہ
-
میرے لیے ایم فِل کی ڈگری لینا بائیں ہاتھ کا کھیل ہے: حریم شاہ
-
’’بیگم کہتی ہے دوسری شادی پر جان سے ہاتھ دھونا پڑینگی!‘‘ گلوکارابرارالحق
-
50 سال سے زائد عمر کی خواتین سرخ لپ اسٹک لگاتے ہوئے شرماتی ہیں، ٹوئنکل کھنہ
-
لم کی پہلی کمائی سے چائے اور پکوڑے والے کا ادھار چکایا تھا: اداکار منوج باجپائی
-
سلمان خان کی رہائش گاہ پر فائرنگ کیلئے 4لاکھ کی ڈیل تھی، ملزمان کا انکشاف