لیجنڈ فنکار معین اختر کو دنیا سے رخصت ہوئے 3 برس بیت گئے

منگل 22 اپریل 2014 12:25

لیجنڈ فنکار معین اختر کو دنیا سے رخصت ہوئے 3 برس بیت گئے

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22اپریل 2014ء) معین اختر پاکستان کا وہ فنکار تھا جس نے دنیا بھر میں اپنے ملک کا نام روشن کیا، درمند دل رکھنے والے اس فنکار کو دنیا کبھی بھلا نہیں سکے گی۔ معین اختر یکجہتی کا علمبردار اور اعلیٰ مثال تھا جس کا ثانی ملنا مشکل ہے، ان خیالات کا اظہار اداکار مصطفی قریشی نے مقامی ہوٹل میں پاکستان فلم ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام معین اختر کی تیسری برسی پر ’’معین اختر یادیں باتیں‘‘ کے عنوان سے پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر انور مقصود، آرٹس کونسل کے سیکریٹری محمد احمد شاہ، قاضی واجد، فضیلہ قیصر، سلومی، شوکت زمان، محمود احمد خان، سہیل عابدی، کاشف خان، غزالہ جاوید، عمر سلطان، مانڈو ی والا انٹرٹینمنٹ کے نواب حسن صدیقی، اسٹار مارکیٹنگ کے چیئرمین واثق نعیم، میمن فیڈریشن کے صدر عبدالعزیز میمن کے علاوہ پاکستان فلم ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے صدر اطہر جاوید صوفی، سیکریٹری عبدالوسیع قریشی نے بھی معین اختر کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا، مصطفی قریشی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ معین اختر کے ساتھ میں نے کراچی میں ایک اسٹیج ڈرامے میں کام کیا تھا

ان دنوں یہاں لسانی مسئلہ چل رہا تھا لیکن معین اختر نے مجھے ڈرامے میں اس انداز میں پیش کیا کہ کوئی مسئلہ نہیں ہوا، انھوں نے کہا کہ معین اختر کا بیٹا شرجیل اختر ان کی کمی ضروری پوری کرے گا۔

(جاری ہے)

معین اختر کے صاحبزادے شرجیل اختر نے کہا کہ میرے والد انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں سے بڑی محبت کرتے تھے اور ان کو تکلیف میں نہیں دیکھ سکتے تھے۔ میری پوری زندگی ابو کی یادوں کا کلیکشن ہے، عبدالعزیز میمن نے کہا کہ معین اختر بڑے فنکار ہی نہیں بڑے انسان بھی تھے۔ انسانیت کے حوالے سے ان کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، فضیلہ قیصر نے کہا کہ میں نے معین اختر کے ساتھ لانگ پلے ’’روزی ‘‘میں کام کیا تھا جوآج تک میری پہچان بنا ہوا ہے، سینئر اداکار قاضی واجد نے کہا کہ معین اختر ادب واداب کا بڑا خیال رکھتے تھے۔

وقت اشاعت : 22/04/2014 - 12:25:36

Rlated Stars :

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :