گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوی پر سماعت 20 مارچ تک ملتوی

ہفتہ 6 مارچ 2021 18:08

گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوی پر سماعت 20 مارچ تک ملتوی
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مارچ2021ء) سیشن کورٹ نے گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوی پر سماعت 20 مارچ تک ملتوی کردی ۔ایڈیشنل سیشن جج اظہر اقبال رانجھا نے سماعت کی ۔عدالت میں عفت عمر پر جرح مکمل ہونے پر صباحمید پر جرح ہونا تھی لیکن علی ظفر کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ پہلے لینا غنی اور میشا شفیع کے منیجر فرحان کو طلب کیا جائے ۔

قبل ازیںعفت عمر نے کہا کہ اس کیس کا فیصلہ آنے کے بعد علی ظفر اور میشا شفیع کے بچوں کے ذہنوں پر برے اثرات پڑیں گے جبکہ ان کے بچوں کو شرمندگی کا سامنا بھی کرنا پڑے گا ،کسی پر الزامات لگانے کے بعد ثبوت بھی فراہم کرنے ذمہ داری ہے ،یقین سے کہتی ہوں میشا شفیع کو علی ظفر نے ہراساں کیا ہوگا ۔ لینا غنی نے بتایا کہ علی ظفر کے باپ میرے استاد ہیں اور میرے ان کے ساتھ فیملی تعلقات ہیں ،علی ظفر کی شادی پر دعوت نامہ بھی بھیجا گیا ،علی ظفر کی شادی پر غمزدہ نہیں تھی میرا اور علی ظفر کی عمر کا کافی فرق ہے لہٰذاجب بھی علی کو ملتی تھی تو ان کے والد صاحب ساتھ موجود ہوتے تھے ،ادکارہ لینا نے اپنا بیان پر جرح مکمل کروائی ۔

(جاری ہے)

میشا شفیع کی والدہ نے بتایا کہ میشا شفیع کینیڈا میں مقیم ہے کرونا کے باعث وہ سفر نہیں کرسکتی ان کا بیان ویڈیو لنک کے ذریعے قلمبند کیا جائے ۔عدالت نے صبا حمید کو باقاعدہ تحریری درخواست دائر کرنے کی ہدایت کردی۔عدالتی کاروائی کے بعد ادکارہ میشا شفیع کی والدہ صبا حمید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرونا کے باعث اس سال عورت مارچ میں شریک نہیں ہوں گی ۔انہوں نے کہا کہ میری بیٹی حق پرہے، میں اسی وجہ سے یہاں آئی ہوں، میری بیٹی میشا شفیع ملک سے باہر ہے جو باہر کے ملک سے کورونا کی وجہ سے نہیں آ سکتی۔انہوں نے مزید کہا یہ کہنا میری بیٹی بھاگ گئی ہے غلط ہے وہ حاضر ہے۔
وقت اشاعت : 06/03/2021 - 18:08:01

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :