اپنے ڈراموں کے ذریعے پیغام دینا چاہتاہوں عورت کمزور نہیں ہے، گوہر رشید

ہمارے ہاں ٹی وی ڈراموں کا بیانیہ عورت کی بے بسی اور اس پر ہونے والے ظلم کے گرد گھومتا ہے، انٹویو

ہفتہ 18 ستمبر 2021 11:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2021ء) اداکار مرزا گوہر رشید نے کہا ہے کہ اپنے ڈراموں اور اداکاری کے ذریعے معاشرے میں پیغام دینا چاہتاہوں کہ عورت کمزور نہیں ہے۔گوہر رشید نے حال ہی میں برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے پاکستانی ڈراموں میں خواتین پر تشدد دکھائے جانے کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا ٹی وی پر ہم عورت کی خودمختاری پر بات کیوں نہیں کرتے۔

ہم اپنے ڈراموں میں یہ کیوں نہیں دکھاتے کہ عورت اپنا دفاع خود کرسکتی ہے اسے کسی مرد کی ضرورت نہیں۔ ہم اپنے ڈرامے کے کسی سین میں یہ کیوں نہیں دکھاتے کہ اگر مرد نے عورت کو تھپڑ ماراہے تو عورت بھی پلٹ کر مرد کو زوردار تھپڑ رسید کرے۔گوہر رشید کے نجی چینل سے نشر ہونیوالے ڈرامے ’’لاپتہ‘‘ کا ایک سین آج کل سوشل میڈیا پر زیر بحث ہے، اس سین میں گوہر رشید اپنی بیوی فلک (سارہ خان) کو کسی بات پر تھپڑ مارتے ہیں اور سارہ روایتی بیویوں کے برعکس تھپڑ کھانے کے بعد رونے یا چپ کرکے بیٹھنے کے بجائے اپنے شوہر کو جوابی زوردار تھپڑ رسید کرتی ہے اور یہ کہہ کر دھمکاتی ہے کہ اگر دوبارہ تم نے مجھے تھپڑ مارا تو میں تمہارے ہاتھ توڑدوں گی۔

(جاری ہے)

گوہر رشید کہا کہ وہ ٹی وی سکرین پر خواتین پر تشدد دکھانے کے خلاف ہیں لیکن اس سین کو کرنے کا مقصد لوگوں تک یہ پیغام پہنچانا تھا کہ اگر کوئی آدمی کسی عورت کو تھپڑ مارتا ہے تو عورت کسی سے کمزور نہیں ہے عورت کو اپنا دفاع کرنا چاہئے اسی لیے میں نے یہ سین کیا۔گوہر رشید نے کہا کہ ہم نے گھریلو عورت کیلئے یہ قابل قبول بنا دیا ہے کہ اگر مرد آ کر اسے تھپڑ مار دیتا ہے تو یہ عام بات ہے جو کہ بہت غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں ٹی وی ڈراموں کا بیانیہ عورت کی بے بسی اور اس پر ہونے والے ظلم کے گرد گھومتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمیں اپنے ڈراموں کے ذریعے یہ تعلیم دینے کی ضرورت ہے کہ ضروری نہیں کہ عورت ہمیشہ مظلوم ہی ہوں، کسی پر انحصار کر رہی ہو، وہ ایک مضبوط شخصیت کی مالک اور خود مختار ہو سکتی ہے۔
وقت اشاعت : 18/09/2021 - 11:45:03

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :