نامور موسیقار وزیر افضل مرحوم کی یاد میں ’’نغمہ ساز‘‘ای ایم آئی پاکستان اور کلچرل جرنلسٹس فائونڈیشن آف پاکستان کے زیر اہتمام تعزیتی ریفرنس

جمعرات 23 ستمبر 2021 12:00

کھڈیاں خاص(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2021ء) نامور موسیقار وزیر افضل مرحوم کی یاد میں ’’نغمہ ساز‘‘ای ایم آئی پاکستان اور کلچرل جرنلسٹس فائونڈیشن آف پاکستان کے زیر اہتمام تعزیتی ریفرنس، لاہور پریس کلب میں منعقد کیاگیا جس میں میوزک انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔ ملک گیر شہرت کے حامل گلوکار تنویر آفریدی نے وزیر افضل کی فنی خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ وزیر افضل 4جون 1934کوموسیقی کے حوالہ سے انتہائی معتبر شہر پٹیالہ میں پیداہوئے۔

وزیر افضل ’’میرالونگ گواچا‘‘شکوہ نہ کر گلہ نہ کر‘کہندے نے نیناں‘چھاپ تلک سب چھین لی‘سات سروں کا بہتادریااور خاص طور پر ’’سیونی میرے دل داجانی‘‘جیسے شہرہ آفاق گیتوں کے خالق تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے پاکستان فلم انڈسٹری کی کئی سپرہٹ فلموں کیلئے مدھرتا موسیقی کی دھنیں ترتیب دیں اورپھران کی موسیقی اور گانوں کی بدولت یہ فلمیں سپرہٹ ثابت ہوئیں۔

ان کا گانا ’’جا اج توں میں تیری توں میرا سجناں وے‘‘اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ زبان زدعام رہا فلم یا رمستانہ میں حزیں قادریں کے لکھے اس گیت میں جس طرح انترا واپس استھائی سے ملتا ہے اس کی دوسری مثال ڈھونڈنے سے نہیں ملے گی۔میڈم نور جہاں نے اس گیت کی دھن میں چھلکتی سپردگی کو جس طرح اپنی آواز کے ذریعے گرفت میں لیااس نے اسے مزید دیومالائی حسن عطا کردیا۔

اس تقریب کی صدارت موسیقار ذوالفقارعطرے نے کی اس موقع پر اپنی گفتگو میں انہوں نے کہاکہ وزیر افضل نے نہایت خوبصورت موسیقی ترتیب دی جنہیں نہ صرف اس وقت بلکہ اب بھی شرف قبولیت حاصل رہا وہ ایک بڑے میوزک ڈائریکٹر تھے۔ گلوکار انور رفیع،محسن جعفر،موسیقار ایم ارشد،طاہر سرور میر،قادر علی شگن،ظفر اقبال ظفری،بشری صادق،نعیم وزیر،عارف بٹ،صدر سی جے ایف پی طاہر بخاری نے مرحوم کی فنی خدمات کو پاکستان کی میوزک انڈسٹری کیلئے گرانقدرسرمایہ قراردیا۔

ان مقررین نے کہاکہ وزیر افضل جیسے میوزک ڈائریکٹر صدیوں بعد پیداہوتے ہیں ان کا خلائکبھی بھی پرنہیں ہوسکے گا وہ اپنے آپ میں ایک ادارہ تھے۔حکومت پاکستان نے انہیں فنی خدمات کے اعتراف میں صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازاانہوں نے مجموعی طور پر 37فلموں میں209گانے کمپوزکئے جن میں پانچ اردوفلموں کے 31گانے اور 31پنجابی فلموں کے 178گانے شامل ہیں تاہم ان کی کچھ فلمیں ریلیز نہ ہوسکیں۔تعزیتی ریفرنس میں نجات علی،باقر علی،ڈاکٹر سہیل،میاں امجد،ادریس خان،سلیم نور،اجمل دیوان اور دیگر نے شرکت کی۔آخر میں میوزک ڈائریکٹر وزیر افضل کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔
وقت اشاعت : 23/09/2021 - 12:00:06

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :