بچوں کو جنم دینا اچھا لگتا ہے، بس میں ہوتا تو ہر ہفتے بچے کو جنم دیتی، یہودی اداکارہ گال گدوت

جمعہ 7 جنوری 2022 17:14

بچوں کو جنم دینا اچھا لگتا ہے، بس میں ہوتا تو ہر ہفتے بچے کو جنم دیتی، یہودی اداکارہ گال گدوت
لاس اینجلس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جنوری2022ء) اسرائیلی نژاد امریکی یہودی اداکارہ 36 سالہ گال گدوت نے کہا ہے کہ انہیں بچوں کو جنم دینا بہت اچھا لگتا ہے اور اگر ان کے بس میں ہوتا تو وہ ہر ہفتے ایک بچے کو جنم دیتیں۔گال گدوت نے 2008 میں شادی کی تھی اور ان کے تین بچے ہیں، انہوں نے جون 2021 میں تیسری بیٹی ڈینیلا کو جنم دیا تھا۔گال گدوت کی بڑی صاحبزادی 10 سال جب کہ ان کی دوسری بیٹی کی 4 سال کی ہیں، ان کی تیسری بیٹی کی عمر 7 ماہ ہے۔

حال ہی میں گال گدوت نے فیشن میگزین ’ان اسٹائل‘ کو دیئے گئے انٹرویو میں ماں بننے کے عمل، حمل کیساتھ فلموں کی شوٹنگ کرنے اور بطور ماں اداکاری کرنے کے معاملات سمیت دیگر مسائل پر کھل کر باتیں کیں۔گال گدوت نے کہا کہ ماں بننا ایک بڑی ذمہ داری ہوتی ہے، جب وہ فلم کی شوٹنگ مکمل کرکے گھر پہنچتی ہیں، تب ہی ان کا اصل کام شروع ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

اداکارہ کے مطابق نئی زندگی کو جنم دینا بہت ہی پیارا اور پرسکون عمل ہے اور انہیں بچوں کو جنم دینے کا عمل بہت پسند ہے۔

ایک سوال کے جواب میں گال گدوت نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ بچوں کو جنم دینا آسان نہیں، یہ بہت ہی مشکل کام ہے لیکن ساتھ ہی یہ پرسکون اور پیارا عمل بھی ہے، کیوں کہ اس وقت ایک عورت دوسری زندگی کو جنم دے رہی ہوتی ہیں۔ذاتی تجربہ بیان کرتے ہوئے اسرائیلی اداکارہ نے کہا کہ وہ بچوں کی پیدائش کے وقت انجکشن کے ذریعے اپنے جسم کا نچلہ حصہ سن کروا دیتی ہیں، اس لیے انہیں اتنی زیادہ تکلیف کا احساس نہیں ہوتا۔اداکارہ نے کہا کہ بچے پیدا کرنے کا عمل اتنا اچھا اور پرسکون ہے کہ اگر ان کے بس میں ہوتا تو وہ ہر ہفتے ایک بچے کو جنم دیتیں۔
وقت اشاعت : 07/01/2022 - 17:14:04

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :