ہالی ووڈ کے 40 ستاروں نے اسرائیل کو نسل پرست ریاست قرار دیا

ہم ان تمام لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں جو وہ ظلم و ستم کو ختم کرنا چاہتے ہیں،مشترکہ بیان

ہفتہ 15 جنوری 2022 20:45

ہالی ووڈ کے 40 ستاروں نے اسرائیل کو نسل پرست ریاست قرار دیا
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2022ء) ہالی ووڈ کے 40 سے زائد ستاروں نے ہیری پوٹر اسٹار ایما واٹسن کے ساتھ مل کر فلسطین کی حمایت میں مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے خط پر دستخط کرنے والے مشہور اداکاروں کی فہرست میں مشہور ستارے شامل ہیں جن میں سوسن سارینڈن، مارک روفالو، گیل گارشیا برنال، پیٹر کیپلڈی، میکسین بیک، ویگو مورٹینسن، سٹیو کوگن، چارلس ڈانس اور ہیریئٹ والٹر شامل ہیں۔

اپنے مکتوب میں فنکاروں نے کہا کہ ہم ایما واٹسن کے ساتھ اس سادہ بیان کی حمایت کرتے ہیں کہ یکجہتی ایک عمل ہے، بشمول فلسطینیوں کے ساتھ بامعنی یکجہتی جو بین الاقوامی قانون کے تحت اپنے انسانی حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ہم دنیا میں کہیں بھی ناانصافی کی مخالفت کرتے ہیں اور ہم ان تمام لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں جو وہ ظلم و ستم کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

خط میں کہا گیا کہ دستخط کنندگان کا خیال ہے کہ اسرائیل، قابض طاقت، اور فلسطینیوں کے درمیان ممکنہ طاقت کا عدم توازن کا باعث ہے۔ اسرائیل فوجی قبضے اور نسل پرستی کی حکومت کے تابع ہے۔ ہیومن رائٹس واچ اوربتسلیم بھی اسرائیل کو نسل پرست قرار دیا۔ بڑے ستاروں کے بیان نے اس کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اعلان کیا جو اسٹار واٹسن نے اس ماہ کے شروع میں انسٹاگرام ویب سائٹ پر اپنے صفحے پر شائع کیا تھا۔ جب اس نے ایک جملہ شیئر کیا تھا جس میں کہا گیا تھاکہ یکجہتی ایک عمل ہے ایک مارچ میں لی گئی مظاہرین کی تصویر پر لکھا گیا تھا۔ فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔
وقت اشاعت : 15/01/2022 - 20:45:03

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :