’’دی کشمیر فائلز‘‘ بولی وڈ فلم نے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت بڑھادی

بدھ 16 مارچ 2022 12:26

’’دی کشمیر فائلز‘‘ بولی وڈ فلم نے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت بڑھادی
ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مارچ2022ء) فلم ساز وویک رنجن اگنی ہوتری کی نفرت اور مسلم مخالف فلم ’دی کشمیر فائلز‘ کو کچھ دن قبل ریلیز کیا گیا تھا۔فلم ساز وویک رنجن اگنی ہوتری کی نفرت اور مسلم مخالف فلم ’دی کشمیر فائلز‘ نے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت بڑھادی اور سینمائوں میں بھی مسلم مخالف نعرے گونجنے لگے۔’دی کشمیر فائلز‘ کو چند دن قبل ہی ریلیز کیا گیا تھا، جس کی کہانی اور ہدایات وویک رنجن نے دی ہیں جب کہ وہ فلم کے شریک پروڈیوسر بھی ہیں۔

وویک رنجن کی اہلیہ اداکارہ پلوی جوشی نے بھی فلم میں اہم کردار ادا کیا ہے جنہیں ایک طرح سے پاکستانی مہرے کے طور پر دکھایا گیا ہے۔فلم میں انوپم کھیر اور متھن چکروتی جیسے سینیئر اداکاروں نے کشمیری پنڈتوں کے کردار ادا کیے ہیں۔

(جاری ہے)

فلم کی کہانی 1990 میں مقبوضہ کشمیر میں کی گئی نسل کشی پر مبنی ہے لیکن حیران کن طور پر فلم میں مسلمانوں کے بجائے پنڈتوں کی نسل کشی کو دکھایا گیا ہے اور مسلمانوں کو دہشت گرد کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

’دی کشمیر فائلز‘ میں دکھانے کی کوشش کی گئی ہے کہ کشمیر ہندوئوں کی سرزمین تھی، جہاں مسلمانوں نے دہشت گردی کرکے پنڈتوں کی نسل کشی کرکے انہیں ملک چھوڑنے پر مجبور کیا۔فلم کی ریلیز کے بعد وزیر اعظم نریند مودی سمیت حکومتی وزرا اور حکمران جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما اور عام ہندو بھی اس کی تعریفیں کرتے دکھائی دیتے ہیں اور مسلمانوں کو غدار قرار دیا جا رہا ہے۔
وقت اشاعت : 16/03/2022 - 12:26:24

Rlated Stars :

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :