روتے چہروں کو اپنے برجستہ جملوں سے ہنسا دینے والے کامیڈین ببو برال کی برسی خاموشی سے گزر گئی

ہفتہ 16 اپریل 2022 11:44

روتے چہروں کو اپنے برجستہ جملوں سے ہنسا دینے والے کامیڈین ببو برال کی برسی خاموشی سے گزر گئی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2022ء) روتے ہوئے چہروں کو اپنے برجستہ جملوں سے ہنسا دینے والے کامیڈین ببو برال کی 11ویں برسی گزشتہ روز خاموشی سے گزر گئی ۔ پاکستان کے اسٹیج، ٹی وی اور فلم کے مقبول مزاحیہ اداکار ببو برال گوجرانوالہ کے قصبے گھکھڑ منڈی میں پیدا ہوئے، ان کا اصل نام ایوب اختر تھا۔ببو برال نے 1982ء میں گوجرانوالہ سے ہی اپنی فنی زندگی کا آغاز کیا اور کچھ عرصہ کے بعد لاہور منتقل ہوگئے جہاں انہوں نے باغ جناح میں اوپن ایئر تھیٹر میں کام شروع کیا۔

ببو برال ابتداء میں ون مین شو کیا کرتے تھے تاہم انہیں اسٹیج ڈرامے ’’شرطیہ مٹھے ‘‘سے ملک گیر شہرت حاصل ہوئی۔ تین عشروں پر محیط فنی زندگی میں ببو برال نے اداکاری کے علاوہ سٹیج ڈرامے لکھے اور ہدایات کاری بھی کی۔

(جاری ہے)

ببوبرال مزاحیہ فنکار ہونے کے ساتھ ساتھ موسیقی و گائیکی سے بھی گہری دلچسپی رکھتے تھے۔وہ پاکستانی سنگرز مہدی حسن، نورجہاں، نصرت فتح علی، طفیل نیازی، عالم لوہار، عنایت حسین بھٹی سمیت درجن گلوکاروں کی نقل کرتے ہوئے ان کے انداز میں آسانی سے گا بھی لیا کرتے تھے۔

اسی طرح بالی وڈ اور ہالی وڈ سنگرز کے انداز میں گانے کی بھی بھرپور صلاحیت رکھتے تھے۔پھر طبلہ، ڈھولک اور ہارمونیم بجانے کی بھی انہوں نے باقاعدہ تربیت لی تھی اور بطور گلوکار اپنا ایک البم بھی ریکارڈ کرایا۔ببو برال کی زندگی کی آخری فلم ’’چناں سچی مچی ‘‘تھی جبکہ ہندوستان جا کر بھی انہوں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ببوبرال اور مستانہ کی جوڑی نے مل کر کئی لازوال اسٹیج ڈرامے کئے اور ایک مشترکہ فلم بھی کی۔

اتفاق سے دونوں 2011 میں ایک ہی مہینے میں دنیا سے رخصت ہوئے۔ایوب اختر المعروف ببو برال کو زندگی کے آخری ایام میں جگر کے کینسر ، گردوں اور شوگر کے امراض کا سامنا تھا۔جس کے باعث وہ 52برس کی عمر میں طویل علالت کے بعد 16اپریل 2011ء کو لاہور کے مقامی ہسپتال میں انتقال کرگئے۔
وقت اشاعت : 16/04/2022 - 11:44:28

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :