اولمپک کوالیفائنگ راؤنڈ میں پاکستانی ٹیم کی ناکامی غیرمتوقع ہے کیونکہ ٹیم نے ایشیئن گیمز اور چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل کھیلے تھے،ہاکی لیگ میں فارورڈز نے گول کر نے کے 60فیصد مواقع ضائع کیے، اپنے عہدے پر مزید کام نہیں کرنا چاہتا مگر قومی ہاکی کی بہتری کے لیے فیڈریشن کے ساتھ مل کر کام کر تا رہوں گا، قومی ہاکی کی بہتری کیلئے فیڈریشن میں شامل ہوئے تھے لیکن اصلاح الدین اور میں نے کبھی دعوی نہیں کیا کہ چند ماہ میں ہی ٹیم کو بلندی پر لے جائیں گے

قومی ہاکی ٹیم کے کوچ شہناز شیخ کا غیر ملکی چینل کو انٹرویو

پیر 6 جولائی 2015 20:38

اولمپک کوالیفائنگ راؤنڈ میں پاکستانی ٹیم کی ناکامی غیرمتوقع ہے کیونکہ ٹیم نے ایشیئن گیمز اور چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل کھیلے تھے،ہاکی لیگ میں فارورڈز نے گول کر نے کے 60فیصد مواقع ضائع کیے، اپنے عہدے پر مزید کام نہیں کرنا چاہتا مگر قومی ہاکی کی بہتری کے لیے فیڈریشن کے ساتھ مل کر کام کر تا رہوں گا، قومی ہاکی کی بہتری کیلئے فیڈریشن میں شامل ہوئے تھے لیکن اصلاح الدین اور میں نے کبھی دعوی نہیں کیا کہ چند ماہ میں ہی ٹیم کو بلندی پر لے جائیں گے

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 جولائی۔2015ء)پاکستان ہاکی ٹیم کے کوچ شہناز شیخ نے کہا ہے کہ اولمپک کوالیفائنگ راؤنڈ میں پاکستانی ٹیم کی ناکامی غیرمتوقع ہیکیونکہ ٹیم نے ایشیئن گیمز اور چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل کھیلے تھے،ہاکی لیگ میں فارورڈز نے گول کر نے کے 60فیصد مواقع ضائع کیے، اپنے عہدے پر مزید کام نہیں کرنا چاہتا مگر قومی ہاکی کی بہتری کے لیے فیڈریشن کے ساتھ مل کر کام کر تا رہوں گا، قومی ہاکی کی بہتری کیلئے فیڈریشن میں شامل ہوئے تھے لیکن اصلاح الدین اور میں نے کبھی دعوی نہیں کیا کہ چند ماہ میں ہی ٹیم کو بلندی پر لے جائیں گے۔

غیر ملکی چینل کو دئیے گئے انٹرویو میں شہناز شیخ نے کہا کہ انہوں نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کو باضابطہ طور پر مطلع کر دیا ہے کہ وہ اب ہیڈ کوچ کے عہدے پر فائز رہنا نہیں چاہتے تاہم وہ قومی ہاکی کی بہتری کے لیے فیڈریشن کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔

(جاری ہے)

شہناز شیخ نے کہا کہ اولمپک کوالیفائنگ راؤنڈ میں پاکستانی ٹیم کی ناکامی غیرمتوقع ہے کیونکہ ٹیم نے ایشیئن گیمز اور چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل کھیلے تھے۔

انھوں نے کہا کہ اس مایوس کن کارکردگی کی وجہ فارورڈز کا گول کرنے کے کئی مواقع ضائع کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’فارورڈز نے تقریباً 60 مواقع ضائع کیے اور جب گول کرنے کے مواقع ضائع کیے جاتے ہیں تو دفاع پر بہت دباؤ آجاتا ہے اور وہ غلطیاں کرنے لگتا ہے ۔شہناز شیخ نے کہا کہ اولمپک کوالیفائنگ راؤنڈ کے لیے ٹیم کو تیاری کے لیے جو سہولتیں چاہیے تھیں وہ نہیں ملیں جس کی وجہ فیڈریشن کی خراب مالی حالت تھی۔

ان کے مطابق ٹیم کی تیاریوں کو اس وقت دھچکہ پہنچا جب نصیر بندہ سٹیڈیم کی خراب ٹرف پر متعدد کھلاڑی زخمی ہوئے اور ہمیں کیمپ ختم کرنا پڑا۔شہناز شیخ نے کہا کہ انھوں نے فیڈریشن سے کہا تھا کہ ٹیم کو کوالیفائنگ راؤنڈ سے تین ہفتے پہلے بیلجیئم بھیجا جائے لیکن ٹیم ایونٹ شروع ہونے سے صرف چار دن پہلے وہاں پہنچی۔شہناز شیخ نے کوچنگ اسٹاف سے ناصر علی اور سمیر حسین کو ہٹا کر دانش کلیم کو شامل کیے جانے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں بھی اسسٹنٹ کی حیثیت سے ان کی صرف مدد کرتے تھے اور دانش کلیم نے بھی یہی کیا۔

ان کے مطابق اس تبدیلی سے انھیں کوئی خاص فرق نہیں پڑا اور اس تبدیلی کا تعلق بھی فیڈریشن کی مالی مشکلات سے تھا۔انھوں نے کہا کہ کھلاڑی اور کوچ آٹھ ماہ سے مالی مشکلات کا شکار ہیں اور وہ خود ڈیڑھ سال سے بغیر پیسے کے کام کر رہے ہیں۔آسٹریلیا میں ڈیلی الاؤنس کا نصف ملا جبکہ کوریا میں ایک پیسہ بھی ڈیلی الاؤنس کی مد میں نہیں دیا گیا۔شہناز شیخ کا کہنا تھا کہ وہ قومی ہاکی کی بہتری کے خیال سے فیڈریشن میں شامل ہوئے تھے لیکن اصلاح الدین اور انھوں نے کبھی یہ دعوی نہیں کیا تھا کہ وہ چند ماہ میں ہی ٹیم کو بلندی پر لے جائیں گے۔

وقت اشاعت : 06/07/2015 - 20:38:06