لاہور ہائیکورٹ نے کرپشن اور معاشرتی برائیوں کےخلاف بننےوالی فلم مالک کی پاکستانی سینماوں میں نمائش پر پابندی کے خلاف دائر درخواستوں پر فلم کی نمائش کے لئے حکومت پنجاب کا پہلے سے جاری کردہ اجازت نامہ پیش کرنے کا حکم دے دیا.

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 23 مئی 2016 15:17

لاہور ہائیکورٹ نے کرپشن اور معاشرتی برائیوں کےخلاف بننےوالی فلم مالک کی پاکستانی سینماوں میں نمائش پر پابندی کے خلاف دائر درخواستوں پر فلم کی نمائش کے لئے حکومت پنجاب کا پہلے سے جاری کردہ اجازت نامہ پیش کرنے کا حکم دے دیا.

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزاروں کے وکلا، اظہر صدیق ،،شیراز ذکاء ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد وفاقی حکومت کو فلموں پرپابندی عائد کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں۔اٹھارویں ترمیم کے تحت صوبے کسی فلم پر پابندی عائد کرنے یا نہ کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مالک فلم میں معاشرتی برائیوں اور کرپشن کو اجاگرکیا گیاہے،،یہ نہ توملکی سالمیت اور نہ ہی معاشرتی اقدار کے خلاف بنائی گئی ہے،،اس کے باوجود حکومت نے سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے لیےفلم کی نمائش پر پابندی عائد کر دی ہے،،انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ فلم مالک کی نمائش پر پابندی کے حوالے سےجاری نوٹی فکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے۔سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فلم پہ ہابندی قانون اور ضابطے کے مطابق عائدکی گئی ہے.جس پر عدالت نے پاکستانی سینماوں میں نمائش پر پابندی کے خلاف دائر درخواستوں پر فلم کی نمائش کے لئے حکومت پنجاب کا پہلے سے جاری کردہ اجازت نامہ پیش کرنے کا حکم دے دیا.عدالت نے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی.

وقت اشاعت : 23/05/2016 - 15:17:12

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :