بھارتی کرکٹ بورڈ کا ایک مرتبہ پھر پاکستان کیساتھ دوطرفہ سیریز کھیلنے سے مکمل طور پر انکار

پیر 8 مئی 2017 12:26

بھارتی کرکٹ بورڈ کا ایک مرتبہ پھر پاکستان کیساتھ دوطرفہ سیریز کھیلنے سے مکمل طور پر انکار
ممبئی/لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2017ء) بھارتی کرکٹ بورڈ نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کے ساتھ دوطرفہ سیریز کھیلنے سے مکمل طور پر انکار کرتے ہوئے پڑوسی ملک سے کوئی بھی سیریز کھیلنے سے قبل انہیں بھارتی حکومت سے اجازے کی ضرورت ہو گی۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے معاہدے کی خلاف ورزی پر آئی سی سی کی تنازعات کے حل کیلئے قائم کمیٹی کے تحت بھارتی کرکٹ بورڈ کو نوٹس بھجواتے ہوئے 60 ملین ڈالر ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انڈیا نے فوچر ٹور پروگرام کے تحت 2014 سے 2013 کے درمیان سیریز کھیلنے کیلئے معاہدے کی یادداشت پر دستخط کیے تھے اور سیریز نہ کھیل کر بھارت نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے جس کے تحت یہ نوٹس بھیجا گیا۔البتہ بی سی سی آئی نے پاکستان کی جانب سے قانونی کارروائی کو کسی خاطر میں نہ لاتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی باضابطہ معاہدہ نہیں بلکہ محض ایک خط ہے۔

(جاری ہے)

بورڈ کا کہنا تھا کہ یہ خط اسی نیت سے لکھا گیا تھا کہ حکومتی کی جانب سے منظوری ملنے کی صورت میں اس پر عمل کیا جائیگا۔ 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے تعلقات معمول پر نہ آ کے اور اس دوران 2012 میں ایک مختصر دوطرفہ سیریز کھیلے جانے کے باوجود فیوچر ٹور پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کی ٹیمیں ایک دوسرے سے سیریز نہیں کھیل سیں۔

بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری امیاتبھ چوہدری نے کہا کہ یہ ایک ایسا موضوع جس کیلئے ہمیں حکومت کی اجازت درکار ہے ،ْہم نے پاکستان سے سیریز کے حوالے سے مارچ میں حکومت کو خط لکھا تھا اور جب تک ہمیں ان سے کوئی جواب موصول نہیں ہوتا ،ْمیں کچھ نہیں کہہ سکتا۔انہوں نے معاہدے کی یادداشت کے حوالے سے سوال پر کہا کہ حکومتی اجازت کے بغیر اس پر عمل کرنا ناممکن ہے۔

ویسے بھی یہ کوئی باضابطہ معاہدہ نہیں بلکہ بی سی سی آئی سیکرٹری کی جانب سے لکھا گیا محض ایک خط تھا۔آئی پی ایل کے چیئرمین اور بورڈ کے سابق صدر راجیو شکلا نے کہا کہ بی سی سی آئی کی نیوٹرل مقام پر دوطرفہ سیریز کھیلنی کی پالیسی نہیں اور ہماری پالیسی ہے کہ ہم ایک دوسرے کی سرزمین پر ہی سیریز کھیلتے ہیں۔ پاکستان کی سیکیورٹی صورتحال ایسی نہیں کہ جہاں آپ سیریز کھیل سکیں۔

صرف زمبابوے نے وہاں سیریز کھیلی ہے اور کسی ملک نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بہترین سیکیورٹی فراہم کرنے کے قابل نہیں اور مشورہ دیا کہ پہلے آپ اپنے مقامات کو اتنا مھفوظ بنائیں کہ آپ وہاں فول پروف سیکیورٹی فراہم کر سکیں اور بھارت کیلئے سیکیورٹی صورتحال اور بھی حساس ہو جاتی ہے ،ْبھلا ہم کھلاڑیوں کی زندگی کس طرح خطرے میں ڈال سکتے ہیں ۔

ادھر پی سی بی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین بھارت کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک خط نہیں بلکہ معاہدہ ہے اور ہم قانونی کارروائی میں اس کا استعمال کریں گے۔یاد رہے کہ جس معاہدے کی یادداشت پر دستخط کیے گئے تھے اور اس وقت نجم سیٹھی پی سی بی چیئرمین تھے۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اگر بھارت ہوم سیریز پاکستان میں کھیلنے کیلئے تیار نہیں ہے تو ہم دونوں بورڈز کی باہمی رضامندی سے کسی نیوٹرل مقام پر بھی سیریز کا انعقاد کر سکتے ہیں۔
وقت اشاعت : 08/05/2017 - 12:26:41

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :