کرکٹ میں بھی ریڈ کارڈ متعارف کرانے کی تجویز

تمام بین الاقوامی میچوں میں نو بال کا فیصلہ کرنے کی ذمہ داری تھرڈ ایمپائر کو سونپ دی جائے ،ْآئی سی سی کرکٹ کو اولمپکس میں شامل کیے جانے کے لیے کوششیں جاری رکھی جائیں گی ،ْاجلاس میں اعادہ

جمعرات 25 مئی 2017 22:46

کرکٹ میں بھی ریڈ کارڈ متعارف کرانے کی تجویز
دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مئی2017ء) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی کرکٹ کمیٹی نے تجویز دی ہے کہ ٹی ٹوئنٹی کے تمام عالمی میچوں کے دوران ڈی آر ایس کا نظام رائج کیا جانا چاہیے اور تمام بین الاقوامی میچوں میں نو بال کا فیصلہ کرنے کی ذمہ داری تھرڈ ایمپائر کو سونپ دی جائے۔کرکٹ کونسل نے لندن میں دو روزہ اجلاس کے بعد جن نئے قوانین کی توثیق کرنے پر زور دیا ان میں ایمپائر کو یہ اختیار دیے جانے کی شق شامل ہے کہ وہ کسی کھلاڑی کو میدان میں انتہائی نامناسب رویہ اختیار کرنے اور لڑائی جھگڑے میں الجھنے کی صورت میں میدان سے نکال سکے جیسے کہ فٹ بال میں کھلاڑیوں کو ریڈ کارڈ دیا جاتا ہے۔

سابق انڈین کھلاڑی انیل کمبلے کی صدارت میں ہونے والے اس دو روزہ اجلاس میں ٹیسٹ کرکٹ کی اہمیت کے اعتراف میں یہ متفقہ تجویز بھی سامنے آئی ہے کہ کرکٹ کے کھیل کے فروغ اور ترویج کے لیے بین الاقوامی سطح پر ٹیسٹ کرکٹ کے مقابلے شروع کیے جانے چاہیں۔

(جاری ہے)

اس اجلاس میں اس بات کا اعادہ بھی کیا گیا کہ کرکٹ کو اولمپکس میں شامل کیے جانے کے لیے کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔

ان سفارشات میں کرکٹ کے قواعد میں جو بنیادی ترامیم تجویز کی گئی ہیں ان میں یہ بھی شامل ہے کہ کسی ٹیم کا ایل بی ڈبلیو کے فیصلے کو چیلنج کیے جانے پر اگر میدان میں موجود ایمپائر کا فیصلہ برقرار رکھا جاتا ہے تو اس صورت میں اس ٹیم کا نظرثانی کا حق ضائع نہیں ہو گا۔ ان ترامیم کے منظور کیے جانے کی صورت میں ٹسیٹ کرکٹ میں 80 اووروں کے بعد فیصلے پر نظرثانی کے دو موقعے دوبارہ بحال ہوجانے کی شق بھی ختم ہو جائے گی۔

یہ سفارشات اور قوانین میں ترامیم آئی سی سی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کو پیش کی جائیں گی اور اگر ان کو منظور کر لیا گیا تو اس سال اکتوبر سے ان پر اطلاق شروع ہو جائے گا۔انیل کمبلے کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں ڈی آر ایس یا عام الفاظ میں میدان میں موجود ایمپائر کے فیصلے پر تھرڈ ایمپائر سے رجوع کرنے کے نظام کے حق میں تجویز دی ہے جبکہ اس نظام کا انڈیا مخالف رہا ہے اور انڈیا کے میچوں میں یہ نظام استعمال نہیں کیا جاتا۔

کرکٹ کمیٹی نے کرکٹ قوانین کے 2017 کے نئے کوڈ پر بھی غور کیا اور اس میں زیادہ تر ترامیم کو منظور کرنے کی سفارش کی جن میں بلے کی چوڑائی اور موٹائی کے بارے میں ضوابط بھی شامل ہیں اور اس کے علاوہ اگر کوئی بلے باز رنز بناتے ہوئے کریز میں بلا لگانے میں کامیاب ہو جاتا ہے لیکن زمین پر ٹکرانے کے بعد بلا ہوا میں اچھل جاتا ہے تو اس صورت میں بلے باز کو رن آوٹ تصور نہیں کیا جائے گا۔
وقت اشاعت : 25/05/2017 - 22:46:17

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :