آئندہ ماہ انگلینڈ میں ہونیوالی ورلڈ ہاکی لیگ میں قومی ہاکی ٹیم کی کارکردگی کا ٹیسٹ ہوگا، قاسم خان

منگل 30 مئی 2017 12:21

آئندہ ماہ انگلینڈ میں ہونیوالی ورلڈ ہاکی لیگ میں قومی ہاکی ٹیم کی کارکردگی کا ٹیسٹ ہوگا، قاسم خان
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مئی2017ء) سلیکشن کمیٹی کے رکن و سابق انٹرنیشنل ہاکی پلیئر قاسم خان نے کہا ہے کہ اگلے ماہ انگلینڈ میں ہونے والی ورلڈ ہاکی لیگ قومی ہاکی ٹیم کی اچھی پرفارمنس کو چیک کرنے کا ایک ٹیسٹ ہوگا ۔اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میگا ایونٹ میں قومی ٹیم کی کارکردگی سے پتہ چلے گا کہ وہ کس پوزیشن پر ہے اور اس کی تشکیل نو میں ہم کتنے کامیاب ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ پی ایچ ایف کے حکام کو ورثہ میں کمزور ہاکی ٹیم ملی تھی جس میں پرانے کھلاڑی شامل تھے جو کہ اپنے ہاکی کیریئر کا اچھا وقت گزار چکے تھے۔ ہاکی مستقبل کو نظر میں رکھتے ہوئے قومی ہاکی ٹیم کی تشکیل نو اور اس میں نوجوان کھلاڑیوں کو شامل کرنے کیلئے کافی وقت اور سرمایہ صرف کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

پی ایچ ایف نے کھلاڑیوں کی سلیکشن کیلئے قومی سلیکشن کمیٹی کو فری ہینڈ دیا ہے تاکہ وہ ہر حق دار کھلاڑی جو کہ ٹیلنٹ ہنٹ، ٹرائلز اور جونیئر ٹیم کے میچز کے دوران نظر آیا کو منتخب کر سکے جس کی وجہ سے قومی ہاکی ٹیم میں 9 نئے کھلاڑی شامل ہوئے ہیں اور سلیکشن کمیٹی سمجھتی ہے کہ ان کھلاڑیوں کی صحیح پرفارمنس اور انفرادی ٹیلنٹ کا ورلڈ ہاکی لیگ میں پتہ چلے گا۔

سابق رائٹ ونگر قاسم خان نے کہاکہ دنیا کی ٹاپ ہاکی ٹیموں کے خلاف کھیلنے سے قومی ہاکی ٹیم کی کارکردگی اور تجربہ میں اضافہ ہوگا۔ قومی ہاکی ٹیم میں انٹرنیشنل تجربہ کی کمی ہے کیونکہ ٹیم میں شامل اکثر کھلاڑی نئے ہیں بعض کھلاڑیوں نے اپنا ڈبیو حال ہی میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے دورہ میں کیا ہے جبکہ بعض کھلاڑیوں نے ڈبیو نہیں کیا لیکن سلیکشن کمیٹی پر اعتماد ہے کہ وہ اچھی پرفارمنس کا مظاہرہ کرکے ٹیم میں اپنی شمولیت کو صحیح ثابت کریں گے۔

قومی سلیکٹر کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کا فوری ٹاسک اگلے سال ہونے والے ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرنا ہے اور اس سے کم کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہوگا۔ کھلاڑیوں کو واضح پیغام دیدیا گیا ہے کہ وہ اس ٹارگٹ کو حاصل کرنے کیلئے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کر دیں اور اس پر کسی بھی صورت میں سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ یہ ہمارے لئے پریشانی کی علامت ہے کہ ورلڈ رینکنگ میں 14ویں پوزیشن پر ہونے کی وجہ سے ہماری ٹیم کا روشن ماضی سے موازنہ نہیں کیا جاتا اور اب ہم صرف اپنے روشن ماضی کے ساتھ نہیں رہ سکتے بلکہ ہمیں ہاکی میں اپنا کھویا ہوا عروج حاصل کرنے کیلئے سخت محنت کرنا ہوگی جو ایک چیلنج ہے۔

انہوں نے کہا کہ کامیابی کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے کیونکہ دنیائے ہاکی کی دیگر ٹیمیں کھیل کے ہر ڈیپارٹمنٹ میں ہم سے آگے ہیں اور وہ کسی دوسری ٹیم کو جگہ دینے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ ورلڈ ہاکی لیگ میں اپنے آپ کو منوانے اور اچھے نتائج حاصل کرنے کیلئے قومی ٹیم کو بہت زیادہ توانائیوں سے بھرپور اور پختہ عزم کی کوششیں کرنے کی ضرورت ہے اگر قومی ٹیم توقعات پر پورا اتری اور ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرلیا تو ہم سمجھیں گے کہ ہم ہاکی کی ترقی کیلئے درست سمت میں جارہے ہیں۔
وقت اشاعت : 30/05/2017 - 12:21:30

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :