لندن میں مذاکرات کا آخری دور بھی ناکام

پی سی بی نے بھارت کوقانونی محاذ پر پسپا کرنے کی حکمت عملی تیار کر لی پی سی بی گورننگ بورڈ کا45 واں اجلاس جمعہ کو ہوگا ، ایجنڈے میں بھارت کے ساتھ تنازع کو سرفہرست رکھا گیا ہے

منگل 25 جولائی 2017 14:50

لندن میں مذاکرات کا آخری دور بھی ناکام
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جولائی2017ء) لندن میں مذاکرات کا آخری دور بھی ناکام ہونے کے بعد پی سی بی نے بھارت کوقانونی محاذ پر پسپا کرنے کی حکمت عملی تیار کر لی۔پی سی بی گورننگ بورڈ کا45 واں اجلاس جمعہ28 جولائی کی صبح11بجے نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہوگا، ایجنڈے میں بھارت کے ساتھ تنازع کو سرفہرست رکھا گیا ہے، بی سی سی آئی نے نجم سیٹھی کو سبز باغ دکھا کر بگ تھری کی حمایت کرائی اور بدلے میں 6باہمی سیریز کا معاہدہ کیا تھا، مگر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے سبب ایک بھی نہ ہو سکی اور پاکستان کو بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا، بی سی سی آئی ہر بار حکومتی پابندی کی آڑ لے کر باہمی مقابلوں سے دامن چھڑا لیتا ہے۔

چیئرمین پی سی بی شہریارخان نے سیریز کیلیے بڑی کوشش کی، مذاکرات کیلیے بھارت بھی گئے مگر وہاں الٹا بے عزتی ہی ہوئی اور انتہا پسندوں کے خوف سے بی سی سی آی حکام نے ملاقات تک نہ کی، گزشتہ دنوں چیمپئنز ٹرافی کے فاتح اسکواڈ کی تقریب پذیرائی میں وزیر اعظم نواز شریف نے بھی بورڈ حکام کو ہدایت دی تھی کہ سیریز کیلیے کسی کی منت سماجت نہ کریں۔

(جاری ہے)

شہریارخان نے گزشتہ دنوں اعلان کیا تھا کہ بھارت کیخلاف قانونی چارہ جوئی کر کے زرتلافی طلب کیا جائے گا مگر معاملہ زیادہ آگے نہیں بڑھ سکا، اب بورڈ نے سخت کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے، وکلا کو کیس آگے بڑھانے کی ہدایت دے دی گئی، پہلے مرحلے میں اسے آئی سی سی کی تنازعات حل کرنے والی کمیٹی کے سامنے رکھا جائے گا، وہاں شنوائی نہ ہونے پر باضابطہ قانونی چارہ جوئی ہوگی،اگر معاملات پھر بھی حل نہ ہوئے تو آئی سی سی ایونٹس میں بھی بھارت کے ساتھ نہ کھیلنے کا کارڈ استعمال کرنا بھی خارج از امکان نہیں جس کی وجہ سے کونسل کو بھی اس معاملے میں دلچسپی لینا پڑے گی۔

فی الحال تو وہ اسے 2 بورڈز کا باہمی معاملہ قرار دے کر چپ ہے۔جمعے کی میٹنگ میں شہریارخان گورننگ بورڈ ارکان کو بھارت کیخلاف کارروائی کے حوالے سے اعتماد میں لیں گے، دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ اجلاس میں بھی ایسا ہی ہوا تھا مگر پی سی بی نے سخت اقدام کے بجائے بی سی سی آئی سے مذاکرات کو ہی ترجیح دی تھی۔ دریں اثنا گورننگ بورڈ میٹنگ کے ایجنڈے میں 30 مارچ کو ہونے والے 44 ویں اجلاس کے منٹس کی منظوری اور اٹھائے گئے نکات پر بات کی جائے گی۔

چیئرمین پی سی بی شہریارخان اپنی رپورٹ پیش کریں گے، یاد رہے کہ ان کے عہدے کی معیاد ختم ہو رہی ہے اور وہ آخری میٹنگ کی صدارت کریں گے،2017-18 کے مالی سال کیلیے سالانہ بجٹ بھی پیش کیا جائے گا، ڈومیسٹک افیئرز اور گیم ڈیولپمنٹ کمیٹیز اپنی رپورٹس دیں گی، نئے ڈومیسٹک سیزن کے فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ میں بورڈ ڈرافٹ سسٹم لا رہا ہے جس کے تحت ریجنل ٹیموں میں 8 مقامی اور 12 ڈرافٹ سسٹم سے منتخب شدہ کھلاڑی شامل ہوں گے، جاوید میانداد سمیت کئی سابق ٹیسٹ اسٹارز اور ایسوسی ایشنز اس نظام کی مخالفت کر رہی ہیں۔

توقع ہے کہ میٹنگ میں بھی بعض ایسوسی ایشنز اس حوالے سے آواز اٹھائیں گی،موجودہ گورننگ بورڈ ارکان کی تین سالہ مدت بھی ختم ہو رہی ہے اور وہ آخری اجلاس میں شامل ہوں گے، اس موقع پر نئے ارکان کی شمولیت کے طریقہ کار پر بات ہو گی۔
وقت اشاعت : 25/07/2017 - 14:50:38

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :