فیفا کی پاکستان پر پابندی خوش آئندہ ہے، کپتان قومی فٹبال ٹیم

دو سال سے مین ، ویمن فٹبال ٹیمز نے عالمی سطح پر کوئی میچ نہیں کھیلا، فیفا کی پابندی کے بعد پاکستان فٹبال فیڈریشن کی دوبارہ تشکیل ہوگی، نیا ٹیلنٹ سامنے آئے گا، کلیم اللہ

جمعرات 12 اکتوبر 2017 22:59

فیفا کی پاکستان پر پابندی خوش آئندہ ہے، کپتان قومی فٹبال ٹیم
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اکتوبر2017ء) قومی فٹبال ٹیم کے کپتان کلیم اللہ نے کہا ہے کہ فیفا کی جانب سے پاکستان فٹبال فیڈریشن پر عائد کی جانے والی پابندی خوش آئند ہے کیونکہ اس سے بورڈ میں بہتری آسکے گی۔تفصیلات کے مطابق فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا کی جانب سے اعلامیہ سامنے آیا جس میں انتظامیہ نے فٹبال میں حکومتی مداخلت کو دیکھتے ہوئے پاکستان فٹبال فیڈریشن پر دو سال کی پابندی عائد کی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں فٹبال کا کنٹرول تسلیم شدہ باڈی کے پاس نہیں ہے اور جب تک فٹبال کے تمام معاملات متعلقہ ادارے کو نہیں دیے جائیں گے تب تک فٹبال فیڈریشن کی رکنیت بحال نہیں کی جائے گی۔قومی فٹبال ٹیم کے کپتان کلیم اللہ جو اس وقت لندن میں مقیم ہیں انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے فیفا کی پابندی کے اقدام کو سراہا اور حکومتی پالیسی پر تنقید کی۔

(جاری ہے)

کلیم اللہ نے کہا کہ گزشتہ دو سال سے مین اور ویمن فٹبال ٹیمز نے عالمی سطح پر کوئی میچ نہیں کھیلا، فیفا کی پابندی کے بعد پاکستان فٹبال فیڈریشن کی دوبارہ تشکیل ہوگی جس سے نیا ٹیلنٹ سامنے آئے گا۔فیفا کی جانب سے پابندی کا اعلان سامنے آنے کے بعد صدر پاکستان فٹبال فیڈریشن نے فٹبال کے کھیل کی بربادی کا ذمہ دار حکومت کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ رکنیت معطل ہونے پر دکھ ہوا۔

علاوہ ازیں پیپلزپارٹی کے رہنمائ فیصل صالح حیات نے پاکستانی فیڈریشن کی معطلی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ فٹبال کی بربادی پر مریم نواز اور کپیٹن صفدر کو مبارک باد دیتا ہوں کیونکہ ان دونوں شخصیات کی ایما پر فیڈریشن کے دفتر پر قبضہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز بھی فٹبال کی بربادی کے ذمہ دار ہیں، حکومت پاکستان فٹبال فیڈریشن کی معطلی کے بعد اپنے مشن میں کامیاب ہوگئی۔ فیصل صالح حیات نے طنزیہ انداز میں مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر کیپٹن صفدر کو پی ایف ایف سی کا صدر بنا دیا جائے تو معاملات بہتر ہوجائیں گے۔۔
وقت اشاعت : 12/10/2017 - 22:59:52

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :