ایک ٹانگ سے معذورنوجوان فٹ بالر چین کا سپر سٹار بن گیا

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 18 نومبر 2017 08:26

ایک ٹانگ سے  معذورنوجوان  فٹ بالر چین کا سپر سٹار بن گیا

وہ بارہ سال کے تھے جب  ہڈیوں کے کینسر کی وجہ سے  اپنی بائیں ٹانگ سےمحروم ہوگئے۔ ہی یی یی (He Yiyi)   کی ٹانگ سے محرومی بھی  انہیں چین کا سٹار فٹ بالر بننے سے نہ روک سکی۔
21 سالہ ہی کی ایک ویڈیو ان دنوں چینی سوشل میڈیا پر سپر وائرل ہوچکی ہے۔ اس ویڈیو میں ایک ٹانگ  کے فٹ بالر کو  میدان میں بڑی مہارت سے  اپنی قابلیت کےجوہر دکھاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

ہی بیساکھیوں کی مدد سے  فٹ بال کھیلتے ہیں۔ انہوں نے شینزن میں ہونے والے ایک نمائشی  میچ کے دوان کئی زبردست ہٹ لگائیں اور کئی گول کیے۔
ہی بچپن میں زبردست فٹ بالر تھے۔ فرنچ سکاؤٹ   نے اُن کی مہارت کا  نوٹس لیتے ہوئے انہیں فرانس بلایا  تھا۔انہیں امید تھی کہ اُن کا پیشہ ور فٹ بالر بننے کا  خواب ضرور پورا ہوگا لیکن ہڈیوں کے ایک کینسر کی وجہ سے انہیں اپنی ٹانگ سے  محروم ہونا پڑا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ اُن کی زندگی بچانے کے لیے اُن کی ٹانگ کاٹنا ضروری  ہے۔
اُن کا اگلا ایک سال ہسپتال جاتے اور آتے ہی گزرا۔ تاہم اپنے ٹرینر کی مدد سے جلد ہی وہ واپس فٹ بال کھیلنے لگے۔ شروع میں اگرچہ اُن کی ٹریننگ مشکل تھی لیکن انہوں نے اپنی ہمت سے دوبارہ کھیل میں مہارت حاصل کر لی اور ایک ٹانگ سے ہی اپنے جوہر دکھانے لگے۔
فٹ بال کھیلتےہوئے ہی کو دوسرے کھلاڑیوں کا بھی خیال رہتا ہے۔

فٹ کھیلتےہوئے وہ سستی بیساکھی استعمال کرتےہیں۔ اگر کوئی دوسرا کھلاڑی اُن پر گرے تو یہ بیساکھیاں آرام سے ٹوٹ جاتی ہیں اور کھلاڑی کو نقصان نہیں پہنچاتی۔اتنی احتیاط کے باوجود بھی  کوئی  شوقیہ لیگ انہیں اپنے ساتھ نہیں کھلاتی۔
اُن کی متاثر کن کہانی سامنے آنے کے بعد انٹر نیٹ صارفین نےاُن کی ہمت  بڑھانا شروع کر دی ہے۔ صارفین نے انہیں مشورہ دیا ہے کہ انہیں کسی شوقیہ لیگ ٹیم کا حصہ بننے کی بجائے چین کی جدوجہد کرتی نیشنل فٹ بال ٹیم میں شامل ہونا چاہیئے۔ایک انٹرنیٹ صارف کا کہنا ہے کہ اگر ہی کی دونوں ٹانگیں ہوتی تو چین کی فٹ بال محفوظ ہوتی۔ ہی کا کہنا ہے کہ وہ اگلے دو تین سالوں تک فٹ بال کھیل سکتے ہیں ، ہو سکتا ہے تب تک  کوئی ٹیم انہیں قبول کر لے۔

ایک ٹانگ سے  معذورنوجوان  فٹ بالر چین کا سپر سٹار بن گیا

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu