بغیر منصوبہ بندی سکواش میں عالمی سطح پر کھویا ہوا مقام حاصل کرنا مشکل ہے ، جان شیر خان

جب تک کھلاڑی اپنی فزیکل فٹنس اور ٹریننگ پر پوری توجہ نہیں دیں گے تو اس وقت تک عالمی سطح پر نتائج حاصل کرنا بہت مشکل ہے ، سابق عالمی چیمپئن

جمعرات 23 نومبر 2017 16:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 نومبر2017ء)سابق عالمی چیمپئن سکواش جان شیر خان نے کہا ہے کہ بغیر منصوبہ بندی سکواش میں عالمی سطح پر کھویا ہوا مقام حاصل کرنا مشکل ہے گذشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان سکواش فیڈریشن کے صدر چیف آف ایئر سٹاف سہیل امان کی ہر ممکن کوشش ہے کہ کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل سطح کی سہولیات فراہم کی جائیں جس سے کم از کم انٹرنیشنل درجہ بندی اور پی ایس اے کے ٹونامنٹس میں پہلے سے بہتر زرلٹ حاصل کئے جا سکیں، آٹھ بار عالمی چیمپئن رہنے والے پاکستانی ہیرو جان شیر نے کہا کہ جب تک کھلاڑی اپنی فزیکل فٹنس اور ٹریننگ پر پوری توجہ نہیں دیں گے تو اس وقت تک عالمی سطح پر نتائج حاصل کرنا بہت مشکل ہے، انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کو جتنی اب پاکستان سکواش فیڈریشن کے صدر چیف آف ایئر سٹاف سہیل امان کے سہولیات فراہم کر رہے ہیں تو ان کو تو جہانگیر خان اور قمر زمان بن کر عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کرنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں اتنی سہولیات بھی نہیں ملتی تھیں اور ہم نے دنیا پر سکواش کے میدان میں حکمرانی کی ہے اور پورا ، پورا دن سکواش کورٹ میں رہتے تھے، انہوں نے کہا کہ میں یقین کے ساتھ کہتا ہوں کہ جب تک ہمارے نوجوان کھلاڑی اپنی فزیکل فٹنس پر توجہ اور دل لگا کر نہیں کھیلیں گے تو اس وقت تک نتائج حاصل نہیں کر سکتے،انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں موبائل انٹرنیٹ کی وجہ سے بھی ہمار ا نیا نوجوان ٹیلنٹ ضائع ہو رہا ہے انٹرنیٹ کے بہت فائدے بھی ہیں لیکن اس کے نقصانات بھی بہت ہیں کیونکہ کھلاڑی ہر وقت انٹرنیٹ اور موبائل پر لگا رہتا ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس انٹرنیشنل ٹورنامنٹس میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے ، انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل سطح کے ٹورنامنٹس کا انعقاد کراچی اور لاہور کے علاوہ دوسرے شہروں میں بھی کروائے چائیں جس سے نئی نوجوان نسل میں کھیلنے کا شوق پیدا ہوگا، ایک اور سوال کے جواب میں جان شیر خان نے کہا کہ ملک میں اکیڈمیز کا قیام بہت ضروری ہے اور پاکستان سکواش فیڈریشن کو چاہئے کہ اکیڈمی میںکھلاڑیوں کے لئے رہائش اور کھانے کے ساتھ ، ساتھ تعلیم کا انتظام کیا جائے اور سارا سال کھلاڑی اس میں تربیت حاصل کریں-۔

وقت اشاعت : 23/11/2017 - 16:42:21