باپ کے نام کی وجہ سے زیادہ دبائو میں نہیں آتا، جونیئر ٹنڈولکر کا عزم

جب میں بولنگ کر رہا ہوتا ہوں تو میرے ذہن میں بس یہی ہوتا ہے کہ میں ہر بار پچ پر گیند زیادہ قوت سے دے ماروں اور جب میں بیٹنگ کر رہا ہوتا ہوں تو بس اپنی شاٹس کھیلتا ہوں، ارجن ٹنڈولکر

بدھ 17 جنوری 2018 16:34

ممبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2018ء) بھارتی لیجنڈ بلے باز سچن ٹنڈولکر کے بیٹے ارجن نے کہا ہے کہ باپ کے نام کی وجہ سے زیادہ دبائو میں نہیں آتا ، جب میں بولنگ کر رہا ہوتا ہوں تو میرے ذہن میں بس یہی ہوتا ہے کہ میں ہر بار پچ پر گیند زیادہ قوت سے دے ماروں اور جب میں بیٹنگ کر رہا ہوتا ہوں تو بس اپنی شاٹس کھیلتا ہوں، اور فیصلہ کرتا ہوں کہ کن بولروں کے خلاف جارحانہ کھیل پیش کرنا ہے اور کن کے خلاف نہیں۔

'تیندولکر جونیئر نے برطانوی نشریاتی ادارے ایک انٹرویو میں اپنے بولر بننے کے فیصلے کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ انھوں نے جان بوجھ کر ایسا نہیں کیا۔'بس میں لمبا اور زیادہ مضبوط ہوتا گیا۔ میں بچپن میں تیز بولنگ کرنا پسند کرتا تھا۔ سو میں نے سوچا کہ میں تیز بولر بن جاں کیوں کہ انڈیا میں ویسے بھی ان کی قلت ہے۔

(جاری ہے)

'ارجن بائیں ہاتھ سے کھیلتے ہیں، اس لیے ان کی بلیبازی میں لوگوں کو ان کے والد کی کلاسک کور ڈرائیو کی جھلک نہیں ملے گی، بلکہ ان کی بولنگ میں مچل جونسن یا پھر مچل سٹارک کا انداز نظر آئے گا کیوں کہ ارجن نے انھی دو بولروں کو اپنا ماڈل تصور کر رکھا ہے۔

آسٹریلیا کے مقام نیو ساتھ ویلز میں کھیلتے ہوئے انھوں نے چار اووروں میں چار وکٹیں لیں۔ اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے 27 گیندوں پر 48 رنز بنا کر یہ بھی ثابت کر دیا کہ ان میں آل رانڈر بننے کی صلاحیت بھی موجود ہے۔انھوں نے اپنے والد کے اثر کے بارے میں کہا: 'انھوں نے میری مدد ضرور کی لیکن مجھے مجبور نہیں کیا۔'وہ کہتے ہیں کہ بین الاقوامی کرکٹ میں اپنا نام بنانے کے لیے وہ سخت محنت کر رہے ہیں۔ 'یہ میرا حتمی خواب ہے۔'۔
وقت اشاعت : 17/01/2018 - 16:34:31