پاکستان میں انٹرنیشنل ہاکی کی واپسی اور بہتری میں مدد دینے کیلئے آ ئے ہیں ،مہمان نوازی اور سکیورٹی سے بہت مطمئن ہیں،ورلڈالیون

ہفتہ 20 جنوری 2018 20:43

پاکستان میں انٹرنیشنل ہاکی کی واپسی اور بہتری میں مدد دینے کیلئے آ ئے ہیں ،مہمان نوازی اور سکیورٹی سے بہت مطمئن ہیں،ورلڈالیون
لاہور۔20جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2018ء) دو میچوں کی سیریز کے لئے پاکستان آنے والی ورلڈ ہاکی الیون کے کھلاڑیوں اور لیجنڈز نے کہا ہے کہ وہ پاکستان میں انٹرنیشنل ہاکی کی واپسی اور بہتری میں مدد دینے کے لئے آ ئے ہیں اور یہاں آ کر انہیں جو مہمان نوازی اور سکیورٹی دی گئی ہے وہ اس سے بہت مطمئن ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ انہیں سکیورٹی کا کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے، لگتا ہے کہ اپنے گھر میں آ ئے ہیں، اگرپی ایچ ایف نے دوبارہ بلایا تو آنے کے لئے تیار ہیں،ان خیالات کا اظہار ورلڈالیون کے ساتھ آنے والے مینجرروب لتھاور، فلورس بو ولینڈر، ، کرسٹن بلنک ووڈی، کپتان ورلڈ الیون راڈرک نے سپانسر اداروں کے نمائندوں فریحہ شاہ ، محمد ذاکراور سیکرٹری جنرل پی ایچ ایف شہباز سینئرکے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، فیڈریشن کے سیکرٹری شہباز سینئر نے تمام غیر ملکی لیجنڈز اور کھلاڑیوں کا پاکستان آ نے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ورلڈ الیون کے خلاف کھیلنے والے جونیئر کھلاڑیوں کو ان سے سیکھنے کو ملے گا اور یقینی طور پر پاکستان کی ہاکی کو بوسٹ ملے گا، انہوں نے کہا کہ کراچی اور لاہور میں کامیابی سے کھیلے جانے والے میچوں کے بعد یقینی طور پر دنیا میں پاکستان بارے امن اور دوستی کا پیغام جائے گا، جس سے پاکستان میں ورلڈ ہاکی لیگ اور انٹرنیشنل ہاکی کی واپسی کے لئے دروازے کھلیں گے، شہباز سینئر نے کہا کہ ورلڈ الیون کے دو میچز ،ہاکی لیگ کے انعقاد اور کھلاڑیوں کو مراعات ملنے سے امید ہے کہ پاکستان ہاکی کے میدانوں میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرلے گا ، انہوں نے کہاکہ ورلڈ الیون کی پاکستان آمد سے لوگوں میں ہاکی کے کھیل کا کافی شوق پیدا ہورہا ہے اور آج ہونے سے سیریز کے دوسرے میچ میں کم ازکم 5000تماشائی آئیں گے ،انہوں نے کہاکہ ان میچز کو انٹرنیشنل میچز کا درجہ حاصل نہیں ہے ،یہ نمائشی میچز ہیں اسلئے ان کی ہار جیت سے کوئی فرق نہیں پڑتا،ہمارا اصل مقصد ہے کہ پوری دنیا میں پاکستان کا مثبت پیغام جائے اور دنیا کی دیگر ٹیمیں بھی پاکستان آئیں ، ہماری کوشش ہے کہ رواں سال کوئی انٹرنیشنل ٹیم پاکستان آئے، انہوں نے کہاکہ پاکستان ٹیم کے جونیئر کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل ہاکی کھیلنے کا تجربہ نہیں ہے اور ان سے میچز کے دوران زیادہ توقعات کیسے کی جاسکتی ہیں تاہم انہیں کافی سیکھنے کا موقع ملے گا ، اس موقع پر بات کرتے ہوئے بوولینڈر کا کہنا تھا کہ عظیم کھلاڑی شہباز سینئر کی دعوت پر آئے ہیں اور ہمیں یہاں آ کر اپنی ماضی کی یادیں تازہ کرنے میںمدد ملی ہے، ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان ہاکی کی مدد کرنے کے لئے ہر وقت تیار ہیں اور اپنے ملک واپس جا کر اس دورہ بارے بتائیں گے تاہم قومی ٹیم پاکستان بھیجنے کا فیصلہ ہالینڈ کی فیڈریشن نے کرنا ہے ،انہوں نے کہاکہ ماضی کے مقابلے میں پاکستان کی ہاکی میں کافی فرق ہے ،پاکستان کا ماضی کافی روشن تھا لیکن اب کافی تبدیلی نظر آئی ،ماضی کے مقابلے میں ہاکی میں کافی تبدیلی آئی ہے ،فزیکل فٹنس ،تکنیک اور اچھی کوچنگ سے پاکستان ہاکی میں کافی بہتری آسکتی ہے ، ورلڈ الیون کے میچز سے پاکستانی ہاکی کھلاڑیوں کو کافی مدد ملے گی ،انہوں نے کہاکہ وہ ایک میچ سے پاکستانی کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کے بارے میں کچھ نہیں کہ سکتے لیکن یہاں آکر پتہ چلا ہے کہ ہاکی ابھی بھی پاکستانیوں کے دل میں ہے اور امید ہے کہ پاکستان ہاکی میں بہتری آئے گی ،جرمنی کے سابق کپتان کرسٹن بلنک نے کہا کہ وہ پاکستان آ کر بہت خوش ہیں ، یہاں انہوں نے ماضی میں کئی بڑئے ایونٹس میں شرکت کی اور دنیا کے اس سب سے بڑے سٹیڈیم میں ہزاروں تماشائیوں کے سامنے کھیلنے کا منظر انکے دل میں تازہ ہو گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کی ہاکی کی مدد کرنے آ ئے ہیں اور تمام کھلاڑی یہاں آ کر خوش ہیں، اگر ہمارے دل میں یہ لگن نہ ہو تی تو ہم نہ آ تے، ورلڈ الوین ٹیم کے کپتان روڈرک کا کہنا تھا کہ وہ ہاکی کی محبت میں پاکستان آ ئے ہیں ،انہوں نے کہا کہ پہلے میچ میںکھیلنے والے جونیئر کھلاڑی باصلاحیت تھے اور انہیں ابھی بہت سیکھنے کی ضرورت ہے،ان کاکہنا تھا کہ میچ کے دوران وہ کھلاڑیوں سے ہاکی بارے بات بھی کرتے رہے اور جونیئر کھلاڑی صرف کھیلنے سے نہیں بلکہ بات چیت سے بھی سیکھیں گے ،انہوں نے توقع ظاہر کی کہ لاہور میں کھیلے جا نے والے د وسرے میچ میں کھلاڑی بہتر کھیل کا مظاہرہ کریں گے،ایک سوال کے جواب میں روڈرک کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے مستقبل میں پاکستان میں ٹاپ ٹیمیں آ ئیں گی اور پاکستان ہاکی کے عروج کا دور پھر سے لوٹ آ ئے گا، سپانسر ادارے کے نمائندوں فریحہ شاہ اور محمد ذاکر کا کہنا تھا کہ وہ قومی کھیل ہاکی کے فروغ کے لئے معاونت کر رہے ہیں اور یہ ایک قوم فریضہ ہے ،غیر ملکی کھلاڑیوں نے پاکستانی کھانوں اور میزبانی کی بھی کھل کر تعریف کی ۔

وقت اشاعت : 20/01/2018 - 20:43:56

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :