خواتین ہاکی پلیئرز کو دیگر ممالک کی کھلاڑیوں کی طرح سہولیات اور ٹریننگ ملے تووہ پوری دنیا میں ملک کا نام روشن کرسکتی ہیں،جونیئر سطح پر زیادہ ٹیموں کی تشکیل اور سکولوں میں ہاکی لازمی قرار دی جانی چاہئے ،ملائشیا سے آئے ہوئے ہاکی اسپانسر کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے سحرش گھمن کا خطاب

پیر 19 فروری 2018 15:15

لاہور۔19 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 فروری2018ء) قومی ویمن ہاکی ٹیم کی سابق کپتان اور رخسانہ ارشد ہاکی اکیڈمی( RAWHA) کی جنرل سیکرٹری سحرش گھمن نے کہا ہے کہ قومی خواتین ہاکی پلیئرز کو دیگر ممالک کی کھلاڑیوں کی طرح کی سہولیات اور ٹریننگ دی جائے تو وہ پوری دنیا میں ملک کا نام روشن کرسکتی ہیں ،پی ایچ ایف خواتین ونگ کی جنرل سیکرٹری تنزیلہ عامر چیمہ نے خواتین ہاکی کی طرف بھرپور توجہ دینی شروع کردی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے،وہ نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں ملائشیا سے آئے ہوئے معروف پاکستانی نژاد ہاکی اسپانسر اکبر یاسین ،شکیلہ بیگم ،اکرام اکبر اور اعجاز اکبر کے اعزاز میں رخسانہ ارشد ہاکی اکیڈمی کی طرف سے منعقد ہ تقریب سے خطاب کررہی تھیں ،اس موقع پر ان کے ہمراہ قومی ویمن ہاکی پلیئرز حناء پرویز ،حمرہ لطیف ،رشناء خان ،آمنہ غفار ،سحرش وحید ،ندا اصغر اور دیگر کھلاڑی موجود تھیں،سحرش گھمن نے کہا کہ پاکستانی خواتین ہاکی پلیئرز صلاحیت کے اعتبار سے دنیا کی کسی ویمن ہاکی کھلاڑی سے کم نہیں ہیں،پی ایچ ایف نے ویمن ہاکی کی طرف بھرپور توجہ دینی شروع کردی ہے،ویمن کھلاڑیوں کو غیر ملکی ٹورنامنٹ میں شرکت کے علاوہ ڈومیسٹک ٹورنامنٹ کا باقاعدگی سے انعقاد کروانا شروع کردیا ہے جس سے نیا ٹیلنٹ سامنے آرہا ہے، تاہم ہاکی کے فروغ کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے،انہوں نے کہاکہ حال ہی میں نیشنل ہاکی سٹیڈیم لاہور میں ہونے والی ویمن ہاکی لیگ میں شرکت کرنے والی 80کھلاڑیوں میں سے 35کا تعلق راوہا ہاکی کلب سے تھا جبکہ قومی ویمن ہاکی ٹیم میں بھی کافی لڑکیاں ہمارے کلب سے ہی ہیں، انہوں نے کہاکہ ویمن ہاکی کی ترقی کیلئے سکولوں میں ہاکی کو لازم قرار دیا جانا چاہئے، سکول گرلز چیمپئن شپ کا انعقاد کیا جانا چاہئے، اس کے انعقاد سے سکولوں میں ہاکی کی بحالی ہوگی ،سکول گرلز چیمپئن شپ میں عمر کی سختی سے جانچ کی جائے اور اس سلسلہ میں کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے اور جونیئر سطح پر ویمن کی زیادہ سے زیادہ ہاکی ٹیمیں بنائی جانی چاہئے،ہاکی کی سابق کھلاڑیوں کو جونیئر کھلاڑیوں کی ٹریننگ کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ،سحرش گھمن نے کہاکہ خواتین ہاکی پلیئر ز 25سال کی عمر تک ہاکی کھیلتی ہیں اور اس کے بعد ان کی شادی ہوجاتی ہے اسلئے جونیئر سطح پر ویمن کی ہاکی ٹیمیں بنیں گی تو ویمن ہاکی پلیئرز کو زیادہ عرصہ کھیلنے کا موقع مل جائے گا ، انہوں نے کہاکہ ہاکی ہمارا قومی کھیل ہے اور حکومت نے اس پر توجہ دینی شروع کردی ہے تاہم حکومت کے ساتھ ساتھ اسپانسر کو بھی ویمن ہاکی کو پروموٹ کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ،گراس روٹ سطح پر نیا ٹیلنٹ حاصل کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے،قومی ویمن کھلاڑیوں کو ضلعی سطح پر اچھے اور باصلاحیت کوچز مہیا کئے جانے چاہئے ، کم از کم 500کھلاڑیوں پر مشتمل پول ہونا چاہئے جس میں سے 150یا 200کھلاڑیوں کو منتخب کرکے ان کی صلاحیتوں میں نکھار لایا جائے،ان کو جدید ہاکی کی ٹریننگ کروائی جانی چاہئے ، مجھے پورا یقین ہے کہ قومی ویمن ہاکی ٹیم دنیا کی دیگر ٹیموں کو ہرانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں ۔

وقت اشاعت : 19/02/2018 - 15:15:30

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :