جنوبی افریقی کمنٹیٹر نے آسٹریلوی کھلاڑی کو بال ٹمپرنگ کیس کے شکنجے میں پھنسایا

بدھ 28 مارچ 2018 16:31

جنوبی افریقی کمنٹیٹر نے آسٹریلوی کھلاڑی کو بال ٹمپرنگ کیس کے شکنجے میں پھنسایا
میلبورن (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28مارچ2018ئ)پوری دنیا کے کرکٹ حلقوں میں اس وقت کینگروزکھلاڑیوں کاکھیل سے کھلو اڑ کا چرچا پورے زور شور سے جاری ہے اور کرکٹ آسٹریلیا نے بال ٹمپرنگ میں ملوث کرکٹرزکیخلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے ان پر پابندی عائد کر دی ہے۔ آسٹریلوی کپتان سٹیو سمتھ اورنائب کپتان ڈیوڈ وارنر پر ایک سال کی پابندی جبکہ کیمرون بین کرافٹ پر نو ماہ کی پابندی عائد کی گئی ہے،سٹیو سمتھ اور ڈیوڈ وارنر دو سال تک کسی بھی سطح پرکسی بھی ٹیم کی قیادت کے اہل بھی نہیں رہے۔

بہت سے لوگ یہ نہیں جانتے کہ آسٹریلوی کھلاڑیوں کو رنگے ہاتھوں بال ٹمپرنگ کرتے ہوئے پکڑوانے میں سابق جنوبی افریقی باﺅلرفینی ڈی ویلیئرزکا ہاتھ ہے۔ جنوبی افریقہ کے ایک نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے فینی ڈی ویلیئرز نے بتایا کہ انھیں شک اس وقت ہوا کہ کیا آسٹریلوی باﺅلرز گیند کو 30 اوورز سے قبل بھی ریورس سوئنگ کرسکتے ہیں؟فینی نے کہا کہ میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ کینگروز 26ویں، 27ویںاور 28ویں اوورز میں بال کو ریورس سوئنگ کرنے لگے،تو یہ دوسروں سے کچھ مختلف کررہے تھے،۔

(جاری ہے)

جس کے بعد ہم نے اپنے کیمرہ مین سے کہا کہ آسٹریلین باﺅلر جو کچھ کررہے ہیں اسکی ویڈیو بنالیں، وہ کچھ گڑبڑ کررہے تھے۔جس کے بعد کیمرہ مین نے ڈیڑھ گھنٹے تک ان کی حرکتوں کا خفیہ طور پر جائزہ لیااور جب انہیں کچھ مشکوک چیزیں نظر آئیں تب انہوں نے آسٹریلوی کھلاڑی بین کرافٹ پر کیمرے کی آنکھیں مرکوز کردیں، بالاآخر انہوں نے بین کرافٹ کو رنگے ہاتھوں گیند سے گڑبڑ کرتے ہوئے پکڑ لیا۔فینی ڈی ویلیئرزنے کہا کہ گیند کا اس طرح سے تبدیل ہونا اس جیسی سبز گراسی وکٹ پر تقریباً ناممکن ہے۔یہ پاکستان کی وکٹیں نہیں جہاں ہر سینٹی میٹرز پر کریکس پڑے ہوئے ہوتے ہیں، ہم یہاں گھاس سے ڈھکی ہوئی وکٹوں کی بات کررہے ہیں ،جہاں آپ گیند کی شکل نہیں بدل سکتے ، ہاں تھوڑا بہت فرق پڑتا ہے۔
وقت اشاعت : 28/03/2018 - 16:31:22