کرکٹ میں ہر گزرتے دن کیساتھ بلے بازوں کے حق میں قوانین بنائے جا رہے ہیں ، آئی سی سی بائولرز کیلئے یکساں مددگار قوانین بنائے، ڈیل سٹین

دونوں اینڈ سے نئی گیند استعمال کرنے کا قانون متعارف کرائے جانے کے بعد بلے بازوں کیلئے کھیل مزید آسان ہو گیا ،ریورس سوئنگ کے فن کو خاتمے سے بچانے کیلئے کھیل کے قوانین کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، جنوبی افریقی سٹار فاسٹ بائولر

پیر 30 جولائی 2018 22:03

کرکٹ میں ہر گزرتے دن کیساتھ بلے بازوں کے حق میں قوانین بنائے جا رہے ہیں ، آئی سی سی بائولرز کیلئے یکساں مددگار قوانین بنائے، ڈیل سٹین
کیپ ٹائون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جولائی2018ء) جنوبی افریقہ کے سٹار فاسٹ باؤلر ڈیل اسٹین نے کرکٹ میں گیند اور بلے کے درمیان بڑھتے عدم توازن اور بلے بازوں کیلئے دن بدن بڑھتی آسانیوں پر صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے آئی سی سی سے باؤلرز کیلئے یکساں مددگار قوانین بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ایک تشہیری مہم کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ڈیل اسٹین نے کہا کہ میں کیپ ٹاؤن میں آسٹریلین کرکٹرز کے عمل کی مذمت ضرور کرتا ہوں لیکن اس واقعے سے یہ بات کھل کر سامنے آ گئی کہ کرکٹ میں ریورس سوئنگ کے فن کو خاتمے سے بچانے کیلئے کھیل کے قوانین کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کھیل میں ہر گزرتے دن کیساتھ بلے بازوں کے حق میں قوانین بنائے جا رہے ہیں جیسے محدود فیلڈنگ، دو نئی گیندیں، پاور پلے، بلوں کے بڑھتے حجم سمیت متعدد قوانین شامل ہیں اور یہ فہرست دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

اسٹین نے کہا کہ ہم نو بال کرتے ہیں تو فری ہٹ دے دی جاتی ہے لیکن میں نے کوئی ایسا قانون نہیں دیکھا جو باؤلرز کے حق میں ہو۔

انہوں نے کہا کہ کرکٹ میں خصوصاً ون ڈے کرکٹ میں 2011 میں دونوں اینڈ سے نئی گیند استعمال کرنے کا قانون متعارف کرائے جانے کے بعد بلے بازوں کیلئے کھیل مزید آسان ہو گیا کیونکہ اس کے نتیجے میں گیند ریورس سوئنگ ہونا تقریباً ختم ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ریورس سوئنگ کا فن دم توڑ رہا ہے اور ایسا ہونا کھیل کیلئے بہت بڑا نقصان ہے۔انہوں نے کہا کہ میں وسیم اکرم اور وقار یونس کو باؤلنگ اور ریورس سوئنگ کرتے دیکھ کر بڑا ہوا ہوں، لیکن آج ہمیں ایسا دیکھنے کو نہیں ملتا، اگر کوئی فاسٹ باؤلر نوجوانوں کو متاثر ہی نہیں کرے گا تو وہ بڑے ہو کر باؤلر کیوں بننا چاہیں گے بلکہ اس کی جگہ وہ باؤلنگ مشین رکھ کر بلے باز بننا پسند کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں اینڈ سے نئی گیند متعارف کرائے جانے کے بعد کرکٹ میں بڑے بڑے اہداف مقرر کرنا آسان ہو گیا اور باؤلرز کے لیے رنز کا بہاؤ روکنا بھی ناممکن بن گیا ہے اور تقریباً ہر سیریز میں 350 یا 400 سے زائد رنز بننا معمول بن چکا ہے۔موجودہ صدی کے کامیاب ترین فاسٹ باؤلرز میں سے ایک تصور کئے جانے والے ڈیل اسٹین اب تک ٹیسٹ کرکٹ میں 421 وکٹیں لے چکے ہیں اور انہیں جنوبی افریقہ کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا شان پولاک کا ریکارڈ توڑنے کیلئے محض ایک وکٹ درکار ہے۔
وقت اشاعت : 30/07/2018 - 22:03:51

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :