پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کے مرکزی کردار ناصر جمشید پر 10سال کی پابندی عائد

مستقبل میں کرکٹ مینجمنٹ میں کوئی کردار ادا اور نہ ہی کوچنگ کر سکیں گے ‘ ٹربیونل کا فیصلہ ناصر جمشید کیخلاف کیس جیت کر خوشی نہیں بلکہ دکھ ہوا ،کھلاڑیوں کو فکسنگ اور دیگر منفی سر گرمیوں کیلئے اکسایا‘ تفضل رضوی کی گفتگو

جمعہ 17 اگست 2018 16:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2018ء) پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے دوران اسپاٹ فکسنگ میں ملوث مرکزی کردار ناصر جمشید پر 10سال کی پابندی عائد کر دی گئی ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن ٹریبونل نے ناصر جمشید پر پابندی کا حکم جاری کرتے ہوئے انہیں ہر طرح کی کرکٹ سے دور رہنے کی ہدایت کی اور وہ مستقبل میں کرکٹ مینجمنٹ میں کوئی کردار لے سکیں گے اور نہ ہی کوچنگ کر سکیں گے۔

پی سی بی نے اینٹی کرپشن کوڈ کی 5 خلاف ورزیوں پر ناصر جمشید کو چارج شیٹ جاری کیاجس کے مطابق ان پر فکسنگ، کرپشن کی یقین دہانی، پیشکش قبول کرنے، کھلاڑیوں کو فکسنگ پر اکسانے اور حکام کو رپورٹ نہ کرنے کے الزامات لگائے گئے۔اینٹی کرپشن ٹریبونل میں 6 اگست کو دونوں فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

اینٹی کرپشن ٹربیونل نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں عدم تعاون پر ناصر جمشید پر ایک سال کی پابندی بھی لگائی تھی جو 13 فروری کو ختم ہوئی اور پابندی ختم ہونے سے چند روز قبل ہی ان کے خلاف نئی چارج شیٹ جاری کی گئی۔

اس کیس میں خالد لطیف، شرجیل خان اور شاہ زیب حسن سزا بھگت رہے ہیں جبکہ فاسٹ بولر محمد عرفان اپنی سزا کاٹ چکے ہیں۔بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کچھ کیسز ایسے ہوتے ہیں جنہیں جیت کر خوشی نہیں بلکہ دکھ ہوتا ہے اور اس کیس میں بھی یہی ہوا ہے کہ ایک کرکٹر کا کرئیر ختم ہو گیا۔انہوںنے کہا کہ بورڈ کی جانب سے اپنے کھلاڑیوں کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ آپنے بکیوں سے بچنا ہے ۔

بورڈ کا کنٹرول صرف کھلاڑیوں، ایڈ منسٹریشن یا امپائرز پر ہوتا ہے ۔ بکیوں کو پکڑنا کرائم ایجنسیز کا کام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کھلاری سے کوئی غلط شخص رابطے میں آتا ہے تو اس پر لازم ہے کہ وہ بورڈ کو آگاہ کرے ۔ اگر کوئی بکی ، چاہے کھلاڑی کا کوئی دوست یا بھائی بھی اسے غلط اپروچ کرتا ہے تو اس کھلاڑ ی پر لازم ہے اس کے بارے میں بورڈ کو آگاہ کرے اگر وہ ایسا نہیں کرتا تو یہ جرم ہے اور اسے اس کی سزا بھگتنا پڑے گی ۔

انہوں نے کہا کہ ٹربیونل کے فیصلے کے مطابق ناصر جمشید کے کرکٹ کھیلنے پر 10سال کی پابندی لگا دی گئی ہے جبکہ ناصر جمشید کرکٹ میں کوئی عہدہ بھی نہیں لے سکیں گے۔انہوںنے کہا کہ ناصر جمشید نے کھلاڑیوں کو فکسنگ اور دیگر منفی سر گرمیوں کے لئے اکسایا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یوسف کو بکی ثابت کرنا پی سی بی کی ذمہ داری نہیںبلکہ یہ کرائم ایجنسیز کا کام ہے ۔
وقت اشاعت : 17/08/2018 - 16:13:27

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :