جنرل باجوہ نے مجھے کیا کہا؟ نوجوت سنگھ سدھو نے بھارتی میڈیا کو بتا دیا

میں خدا سے دعا کرتا ہوں کہ بھارت کی حکومت ایک قدم آگے آئے:سابق کرکٹر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب اتوار 19 اگست 2018 17:46

جنرل باجوہ نے مجھے کیا کہا؟ نوجوت سنگھ سدھو نے بھارتی میڈیا کو بتا دیا
نئی دہلی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔19 اگست 2018 ء) سابق انڈین کرکٹر اور موجودہ سیاست دان نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا ہے کہ خطے میں قیام امن کےلئے وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر بھارت کی حکومت کو ایک قدم آگے بڑھنا چاہیے تاکہ وعدے کے مطابق پاکستان 2 قدم آگے آئے،جنرل باجوہ نے مجھے کہا کہ وہ کرکٹر بننا چاہتے تھے۔بھارتی چینل این ڈی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے نوجوت سنگھ سدھو نے پاکستانی وزیراعظم کی حلف برداری تقریب کے دوران عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے اسے ایک اہم موقع قرار دیا۔

عمران خان کی جانب سے وزیراعظم کی حلف برداری تقریب میں شرکت کے لیے دعوت نامے کے حوالے سے ان کا کہنا کہ یہ تاریخ کا حصہ بن گیا ہے کہ اس قسم کی تقریب میں شرکت کے لیے آپ کو ایک دوست نے بلایا، 35سالہ دوستی کے دوران یہ ایک انتہائی پرخلوص موقع تھا جب انہوں نے وزیراعظم پاکستان کا حلف اٹھایا اور تقریب میں شرکت کی دعوت دی،وہ دعوت کو ایک بڑی عزت کے طور پر دیکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

پروگرام کی میزبان نے ان سے سوال کیا کہ کیا عمران خان ملک کی باگ ڈور سنبھالنے کے حوالے سے کچھ پریشان دکھائی دیئے؟ جس پر نوجوت سدھونے کہا کہ نہیں ایسا بالکل نہیں تھا، تقریب کے دوران میں نے انہیں ویسا ہی پر اعتماد پایا جیسا وہ ماضی میں دیکھے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حلف اٹھانے کے بعد وہ میرے پاس آئے اور شکریہ کہا جس کے بعد وزیراعظم سیکریٹریٹ میں ہمارے درمیان 30 سے 40 منٹ کی ملاقات ہوئی اور یہ دن میرے لیے انتہائی خوشی کا تھا۔

میزبان نے سوال کیا کہ ہم نے دیکھا کہ پاکستانی آرمی چیف آپ کے پاس آئے اور انہوں نے 2 مرتبہ آپ کو بغل گیر کیا، انہوں نے اس موقع پر آپ سے کیا کہا؟ جس پر سابق انڈین کرکٹر نے کہا کہ جب جنرل قمر جاوید باجوہ میرے پاس آئے تو انہوں نے کہا کہ میں وہ جنرل ہوں جو کرکٹر بننا چاہتا تھا، یہ انکا خواب تھا، انہوں نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں،میں نے انہیں بتایا کہ میں فوج میں جاناچاہتا تھا اور ٹیسٹ بھی پاس کرلیا تھا لیکن والد نے مجھے اجازت نہیں دی۔

نوجوت سنگھ سدھو کا مزید کہنا تھا کہ میرے کچھ کہنے سے قبل ہی جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ جب آپ بابا نانک کی 550 ویں سالگرہ منائیں گے تو ہم کرتاس پور کا راستہ کھول دیں گے، اور مجھ سے پوچھا کہ کیا آپ خوش ہیں؟۔میں نے جنرل قمر جاوید باجوہ سے کہا کہ میں اس سے بہت خوش ہوں کیونکہ ایک خواب پورا ہوگا، جس کے بعد وہ مجھ سے بغل گیر ہوئے۔عمران خان کے بطور وزیراعظم پاکستان حلف اٹھانے پر سابق انڈین کرکٹر کا کہنا تھا کہ یہ خوش آئند بات ہے، یہ ایک تبدیلی تھی اور تبدیلی ہمیشہ امید پیدا کرتی ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے یہ کہنا کہ اگر بھارت ایک قدم آگے آئےگا تو ہم 2 قدم آگے آئیں گے تو یہ ایک اچھا آغاز ہے،میں خدا سے دعا کرتا ہوں کہ بھارت کی حکومت ایک قدم آگے آئے۔

نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ 'عمران خان کے بارے میں جو پہلی بات جانتا ہوں اس کے مطابق وہ کسی بھی چیز پر مصالحت نہیں کرتے اور دوسری بات یہ ہے کہ ان کا اپنا ویژن ہے، وہ سنتے سب کی ہیں تاہم اس بات کو ہی مد نظر رکھتے ہیں جو ان کے ویژن کے مطابق ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ تبدیلی کچھ ماہ یا دنوں میں ممکن نہیں تاہم اس کے ثمرات کچھ ماہ میں نظر آنا شروع ہوجائیں گے،اس کے لیے ہمیں انہیں کم سے کم ایک سال دینا چاہیے۔
وقت اشاعت : 19/08/2018 - 17:46:05

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :