نوجوت سنگھ سدھو کا دورہ پاکستان پر تنقید کرنے والے انتہا پسند ہندوﺅں کو کرارا جواب

نریندر مودی کیا نواز شریف کو صرف جپھی ڈالنے کے لیے پاکستان گئے تھے ؟:سابق اوپنر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 21 اگست 2018 13:33

نوجوت سنگھ سدھو کا دورہ پاکستان پر تنقید کرنے والے انتہا پسند ہندوﺅں کو کرارا جواب
نئی دہلی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21اگست 2018 ء) بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق اوپننگ بلے باز نوجوت سنگھ سدھو نے اپنے دورہ پاکستان پر تنقید کرنے والے انتہا پسندبھارتیوں کو کرارا جواب دے دیا ، ان کاکہنا تھا کہ جن کو میر ے پاکستان جانے پر اعتراض ہے وہ یہ بتائیں کہ نریندر مودی کیا نواز شریف کو صرف جپھی ڈالنے کے لیے پاکستان گئے تھے ؟ ۔ بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ پاکستان کوئی نو مین لینڈ نہیں وہاں بھی لوگ رہتے ہیں ، مجھ پر تنقید کرنے والے بتائیں کہ بی جے پی کے وزیر اعظم نریندر مودی کیا نواز شریف سے صرف جپھی ڈالنے گئے تھے؟، اٹل بہاری واجپائی بھی امن کا پیغام لے کر ہی بھارت گئے تھے،میں بھارت کا سفیر بن کر گیا تھا اور بھارت ہی میں مجھ پر تنقید ہورہی ہے،ویزا ملنے پر وزیر خارجہ سشما سوراج نے خود فون کرکے کہا کہ آپ کو پاکستان جانے کی اجاز ت مل گئی ہے ۔

(جاری ہے)

نوجوت سنگھ سدھو کا مزید کہنا تھا کہ خون خرابے سے دونوں ممالک کو کیا فائدہ ہوگا ،بہتر تعلقات میں فائد ہ ہے،دونوں ملکوں میں امن ہو تو سرحد پر فوج رکھنے کی ضرورت نہیں پڑے گی ،پاکستان میں اتنا پیار ملا ،تاثر بھی نہیں تھا کہ ہمارے درمیان دشمنی ہے ،عمران خان نے مجھے گلے لگا کر کہا کہ تم بہت بہادر ہو،انہوں نے بھارتی کرکٹرز کے لیے دوستی کا پیغام بھیجا ہے۔

سدھو کا مزید کہنا تھا کہ صرف جنرل باجوہ ہی نہیں باقی سب بھی مجھ سے گلے ملے ،جنرل باجوہ کی جانب سے کرتار پور کا راستے کھولنے کی بات سن کر آنکھوں میں آنسو آگئے ۔ یاد رہے کہ عمران خان نے اپنی وزارت عظمی کی تقریب حلف برداری میں کپل دیو ،سنیل گواسکر اور نوجوت سنگھ سدھو کو آنے کی دعوت دی تھی تاہم کپل دیو اور سنیل گواسکر نے پاکستان آنے سے معذرت کرلی تاہم نوجوت سنگھ سدھو بھارت میں شدید مخالفت کے باوجود پاکستان آئے ۔
وقت اشاعت : 21/08/2018 - 13:33:09

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :