سابق کرکٹر باسط علی نے نوجوت سنگھ سدھو کو اپنے گھر میں پناہ دینے کی پیش کش کردی

نوجوت سنگھ سدھو کو پاکستان آ کر امن کا پیغام دینے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، اگر انہیں ان کے ملک میں رہنے نہیں دیا جاتا تو پھر اپنا گھر ان کو پیش کرنے کو تیار ہوں: سابق کرکٹر کا خصوصی پیغام

muhammad ali محمد علی منگل 21 اگست 2018 22:08

سابق کرکٹر باسط علی نے نوجوت سنگھ سدھو کو اپنے گھر میں پناہ دینے کی پیش کش کردی
کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21اگست 2018 ء) سابق کرکٹر باسط علی نے نوجوت سنگھ سدھو کو اپنے گھر میں پناہ دینے کی پیش کش کردی، سابق کرکٹر کا خصوصی پیغام سامنے آیا جس میں ان کا کہنا ہے کہ نوجوت سنگھ سدھو کو پاکستان آ کر امن کا پیغام دینے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، اگر انہیں ان کے ملک میں رہنے نہیں دیا جاتا تو پھر اپنا گھر ان کو پیش کرنے کو تیار ہوں۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کی خصوصی دعوت پر وزیراعظم کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے پاکستان آنے والے نوجوت سنگھ سدھو کو اپنے ملک میں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری کے دوران نوجوت سنگھ سدھو نے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کو گلے لگا دیا تھا جس پر بھارتی میڈیا نے طوفان بدتمیزی برپا کرتے ہوئے سابق بھارتی کرکٹر کو غدار قرار دے دیا۔

(جاری ہے)

اس تمام صورتحال میں اب پاکستان کے سابق کرکٹر باسط علی نے ردعمل دیا ہے۔ سابق کرکٹر باسط علی نے نوجوت سنگھ سدھو کو اپنے گھر میں پناہ دینے کی پیش کش کردی ہے۔ سابق کرکٹر کا خصوصی پیغام سامنے آیا جس میں ان کا کہنا ہے کہ نوجوت سنگھ سدھو کو پاکستان آ کر امن کا پیغام دینے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، اگر انہیں ان کے ملک میں رہنے نہیں دیا جاتا تو پھر اپنا گھر ان کو پیش کرنے کو تیار ہیں۔

دوسری جانب بھارتی کرکٹر نجوت سنگھ سدھو نے بھارتی عوام کے رویے سے متنفر ہوکر کہا ہے کہ پاکستان میں بھارت کا سفیر بن کر گیا تھا اور بھارت میں ہی مجھ پر تنقید کی جارہی ہے اتنا بڑا بھارت ہے لیکن دل چھوٹے چھوٹے ہیں پاکستان نو مین لینڈ نہیں وہاں پر کروڑوں لوگ رہتے ہیں ان خیالات کا اظہار نجوت سنگھ سدھو نے چندھ گڑھ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی دونوں ملکون کی جانب سے امن کی کوششیں کی گئی ہے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی بھی تو محبت کا پیغام لے کر پاکستان گئے تھے اور لاور تک دوستی بس چلائی اور اس وقت کے جنرل مشرف کو بھارت آنے کی دعوت دی اور موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی تو اچانک لاہور کا دورہ کیا اور نواز شریف کو جھپی ڈالنے کیلئے لاہور گئے اور نریندر مودی نے خود حلف برداری کی تقریب میں نواز شریف کو شرکت کی دعوت دی انہوں نے کہا کہ ہمیں خون خرابے سے کیا ملے گا دونوں ملکوں کے بہتر تعلقات میں ہی فائدہ ہے دونوں ملکوں میںامن ہوگا تو سرحد پر فوج کیوں رکھیں گے نجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ میں تو پاکستان میں بھارت کا سفیر بن کر گیا تھا لیکن بھارت میں ہی مجھ پر تنقید کی جارہی ہے حلانکہ پاکستان نو مین لینڈ نہیں وہاں پر کروڑوں لوگ رہتے ہیں پاکستان میں صرف آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ہی نہیں بلکہ سب نے مجھے گلے لگایا ہے اور جب جنرل باجوہ نے گرونانک کی بات کی تو میری انکھوں میں آنسو آگئے تھے اس کے علاوہ وزیرا عظم عمران خان نے تو مجھے گلے لگا کر کہا کہ شاباش سدھو تم ایک بہادر آدمی ہو بھارتی کرکٹر نے کہا کہ پاکستان میں مجھے اتنا پیار ملا ہے کہ وہاں پر کسی دشمنی کا تاثر بھی نہیں ملا ویزا جاری ہونے کے بعد بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے خود فون کرکے کہا کہ اجازت مل گئی ہے اب میری بھارتی حکومت سے درخواست ہے کہ امن کے راستے پر چلے اور وزیر اعظم عمران خان نے بھی بھارت کیلئے امن اور دوستی کا پیغام بھیجا ہے ایک سوال کے جواب میں نجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ اگر مگر چھوڑیں اتنا بڑا بھارت اور چھوٹے چھوٹے دل ہیں یہاں جمہوریت ہے اور ہر ایک کو اپنا موقف رکھنے کا حق حاصل ہے مجھے پاکستان دورے کی 10مرتبہ دعوت دی گئی اور پھر بھارتی حکومت کو بھی پاکستان کے دورے کی اجازت کی درخواست دی تھی۔

وقت اشاعت : 21/08/2018 - 22:08:52

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :