ایشیاءکپ :بھارتی میڈیا 5پاکستانی کھلاڑیوں سے خوفزدہ

پاک ،بھارت ٹاکرا 19ستمبر کو ہوگا

پیر 17 ستمبر 2018 13:12

ایشیاءکپ :بھارتی میڈیا 5پاکستانی کھلاڑیوں سے خوفزدہ
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 ستمبر2018ء) ایشیا کپ کا آغاز 15 ستمبرسے ہوگیا ہے ،پہلا میچ سری لنکا اور بنگلا دیش کے درمیان کھیلا گیا تھا جس میں بنگلادیش نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے مخالف ٹیم کو 137 رنز سے شکست دی تھی جبکہ دوسرے میچ میں پاکستان نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہانگ کانگ کو 8وکٹوں سے ہرا دیا۔گرین شرٹس نے ایونٹ کا عمدہ آغاز کیا ہے تاہم ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی پاکستان سمیت بھارت بھر میں شائقین کرکٹ کی نظریں پاک بھارت میچ پر ہیں جو 19 ستمبر کو کھیلا جائےگا۔

بھارتی اخبار ’ہندوستان ٹائمز‘ نے 5اہم پاکستانی کھلاڑیوں پر نظر ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کھلاڑی بھارت کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں، ان کھلاڑیوں میں پاکستانی بیٹسمین اور باﺅلر دونوں شامل ہیں :

فخر زمان:
فخر زمان نے چیمپئنز ٹرافی 2017ءکے فائنل میں شاندار سنچری بنا کر پاکستان کو جیت سے ہمکنار کیا۔

(جاری ہے)

انہوںنے جارحانہ انداز میں 106 گیندوں پر 114 رنز بنائے اور اسی میچ کے دوران بھارتی ٹیم کو بخوبی اندازہ ہوگیا تھا کہ فخرزمان کیا ہیں۔

بعد ازاں 28 سالہ فخر زمان ایک اور ریکارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے، وہ ون ڈے میں ڈبل سنچری بنا کر پہلے پاکستانی بن گئے۔ بھارت کے نئے بلے بازوں کے لیے فخرزمان کسی چیلنج سے کم نہیں ہیں۔

امام الحق:
امام الحق پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی کے سربراہ انضمام الحق کے بھتیجے ہیں اور اسی لیے وہ انٹرنیشنل میچز کھیلنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔

22 سالہ کھلاڑی نے ون ڈے انٹرنیشنل سے اپنے کیریئر کا شاندار آغاز کیا، انہوں نے اپنے ون ڈے کیریئر میں صرف10 اننگز میں 4 سنچریاں بنائی ہیں۔ فخر زمان کے ساتھ امام الحق کی شراکت داری پاکستان کی کامیابی کی وجہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔

بابر اعظم :
ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان کو سب سے زیادہ خطرناک ترین ٹیم اس لیے کہا گیا ہے کہ اس ٹیم کے کھلاڑی ایک سے بڑھ کر ایک سامنے آتے ہیں، فخر زمان اور امام الحق کے بعد اگر بابر اعظم کو دیکھا جائے تو وہ بھی کسی خطرناک کھلاڑی سے کم نہیں ہیں۔

23 سالہ بابر اعظم کا شمار آئی سی سی کی جانب سے جاری ہونے والی ون ڈے رینکنگ کے مطابق ویرات کوہلی کے بعد بابر اعظم کا نام آتا ہے ۔ متحدہ عرب امارات میں کھیلے گئے میچز میں بابر اعظم نے محض 11 اننگز میں 5 سنچریاں بنائی۔

شاداب خان:
کسی بھی کرکٹ ٹیم میں ’لیگ سپنر‘ کا موجود ہونا ایک تحفے سے کم نہیں اور خاص کر اس وقت جب میچز ایشیا ءمیں کھیلے جائیں۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کو شاداب خان نامی ایک ایسا لیگ سپنر ملا ہے جس کو شاہد آفریدی نے پاکستان کے لیے عمدہ تلاش قرار دیا تھا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کا کہنا ہے کہ شاداب خان کی باﺅلنگ اکثر بھارتی بلے بازوں کے لیے خطرہ ثابت ہوئی ہے جس نے میچ کا نقشہ بدل دیا۔ شاداب خان کی بیٹنگ کے لیے یہ بات کہی جاتی ہے کہ وہ جب کھیلتے ہیں تو یا تو میچ کی جان کہلاتے ہیں یا میچ کی کمزوری بھی بن جاتے ہیں۔


حسن علی:
 حسن علی کا شمار پاکستان کے تجربہ کار فاسٹ باﺅلر کی حیثیت سے ہوتا ہے، بھارتی کرکٹ ٹیم کو حسن علی سے خطرہ ہوسکتا ہے کیونکہ وہ کئی مرتبہ بھارتی کھلاڑیوں کے ریکارڈ توڑ چکے ہیں۔ پچھلے دنوں پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایشیا ءکپ کےلئے فٹنس کیمپ کا انعقاد کیا تھا جس کے بعد کھلاڑیوں کی فٹنس جانچنے کے لیے یویو ٹیسٹ بھی لیے گئے جس میں نوجوان فاسٹ باﺅلر حسن علی کا ٹیسٹ سکور 20 پوائنٹس رہا اور انہوں نے نہ صرف پاکستانی کھلاڑیوں کو بلکہ بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔اس کے علاوہ حسن علی نے ون ڈے کرکٹ میں تیز ترین 50 وکٹیں لے کر سابق فاسٹ باﺅلر وقار یونس کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
وقت اشاعت : 17/09/2018 - 13:12:59

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :