ایشیاءکپ،پاکستان کی بھارت سےشکست،شائقین کرکٹ مایوس

کھلاڑیوں کی ٹریننگ میں”اعصابی تناؤ کی مضبوطی“ پرتوجہ اولین ترجیح ہونی چاہیے، ہار جیت کھیل کا حصہ لیکن ہارا تو لڑ کرجائے، وزیراعظم انڈین قیادت کی کلاس کے بعد گھر پرتوجہ دیں، کرکٹ ٹیم کوسدھارنے کیلئے پی سی بی کی بھی کلاس لیں، تجزیاتی رپورٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 23 ستمبر 2018 23:54

ایشیاءکپ،پاکستان کی بھارت سےشکست،شائقین کرکٹ مایوس
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 ستمبر 2018ء) پاک بھارت کرکٹ جنگ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم نے ایک بارپھر انتہائی بری کارکردگی کا مظاہرہ کیا، کھلاڑیوں نے شائقین کرکٹ کی امیدوں پرپانی پھیر دیا ہے، کھلاڑیوں کی ٹریننگ میں ”اعصابی تناؤ کی مضبوطی “پرتوجہ اولین ترجیح ہونی چاہیے، ہار جیت کھیل کاحصہ لیکن لڑ کرتوہارا جائے،وزیراعظم انڈین قیادت کی کلاس کے بعد گھر پربھی توجہ دیں، کرکٹ ٹیم کوسدھارنے کیلئے پی سی بی کی بھی کلاس لیں۔

تجزیاتی رپورٹ کے مطابق ایشیاء کپ کے سپرفور مرحلے میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بھارت کو 238 رنز کا ہدف دیا۔بھارتی کرکٹ ٹیم نے 40 ویں اوورز میں ہی ہدف کو پورا کرلیا ،جبکہ ایک وکٹ کے نقصان پر میچ جیت کر ایشیاء کپ کے فائنل میں پہنچ گیا۔

(جاری ہے)

بھارتی اوپنرز روہت شرما اور شکھر دھون نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا اوردونوں نے سنچریاں اسکور کیں۔

دونوں بلے بازوں نے شاندار طریقے سے پاکستانی باؤلرز کی گیندوں پرچاروں طرف شارٹ کھیلے۔اس سے قبل بھی گزشتہ میچز کی طرح اس میچ میں بھی پاکستانی فیلڈرز نے بھارتی بلے بازوں کا خوب ساتھ دیا اور 2کیچز بھی ڈراپ کردیے۔گزشتہ میچ میں پاکستانی بیٹسمینوں کوبھی انڈین فیلڈرز نے کیچ چھوڑ کرموقعے دیے لیکن پاکستانی کھلاڑیوں کوکوئی فائدہ نہیں اٹھایا۔

پاکستان کا افغانستان سے جیتنا یا کسی دوسرے ملک سے جیتنا بھی اہم ہے لیکن جب بات پاک بھارت ٹیموں کے درمیان میچز کی ہوتی ہے توپھر پوری قوم کی نظریں میچ پرلگ جاتی ہیں۔ کیونکہ بھارت ہمارا ازلی دشمن ہے ۔ازلی دشمن صرف دفاعی میدان میں ہی نہیں بلکہ بھارت ہمارا دفاعی میدان کے ساتھ ، معاشی ، اقتصادی ، سماجی اور کھیلوں کے میدان میں بھی ازلی دشمن ہے۔

بھارت ہی ہے جس کی حکومتوں نے پاکستان میں پچھلے کئی سالوں سے کرکٹ کے میدانوں کواجاڑنے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔جس سے پاکستان کواربوں روپے کا مالی نقصان پہنچا۔ تاہم اللہ اللہ کرکے پاکستانی میدانوں کوایک بار پھر پوری قوم جن میں حکومت ، فورسز کے جوانوں سمیت تمام طبقات نے ملکر کرکٹ کوبحال کیا۔اس تمام صورتحال کے پیش نظر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کیلئے ضروری ہے کہ ایشیا ء کپ کے بعد پوری ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ لیں ۔

سب سے پہلے احسان مانی کواپنی اصلاح کرنی چاہیے ، پھر بالترتیب کوچ سے لیکر کپتان اور کھلاڑیوں کیلئے لائحہ عمل تیار کرناچاہیے۔پی سی بی چیئرمین احسان مانی کوچاہیے کہ کھلاڑیوں کوکسی بھی مقابلے کیلئے تیار کرتے وقت بالخصوص جب بھارت سے پاکستان کاکرکٹ میچ ہواس کیلئے کھلاڑیوں کی پریکٹس میں ”اعصابی مضبوطی“اولین ترجیح ہونی چاہیے ۔ بھارت کے ساتھ جب بھی پاکستان کھیلتا ہے توپوری ٹیم انڈر پریشر ہوتی ہے ۔

یاد رکھنا چاہیے بھارت کے ساتھ کھلاڑی کی فٹنس اور بلے بازی یا باؤلنگ کے ساتھ سب زیادہ اعصابی تناؤشکست کا باعث بنتا ہے۔ کرکٹ ورلڈ کپ کی تاریخ اٹھا کردیکھ لیں پاکستان کرکٹ ٹیم بھارت سے کبھی کوئی میچ نہیں جیت پائی۔اس کی وجہ کارکردگی سے زیادہ اعصابی تناؤ یا اعصابی جنگ ہے ۔میچ کے دوران دونوں ٹیموں کے کھلاڑی انڈرپریشر ہوتے ہیں لیکن ہمارے کھلاڑی کچھ زیادہ ہی پریشر میں کھیلتے ہیں۔

پی سی بی کوچاہیے کہ کھلاڑیوں کی فٹنس اور کھیل کے ساتھ سب سے زیادہ توجہ اعصابی تناؤ کی مضبوطی پردے۔ یہ قوم کے ٹیکس کا پیسا ہے جوکھلاڑیوں پرخرچ ہوتا ہے ۔قوم کواپنی ٹیم پربڑی توقعات ہوتی ہیں۔وہ بھی ایسے لمحات میں جب بھارتی قیادت پاکستان کیخلاف جنگی زبان استعمال کررہی ہو۔ توپھر 2میچز میں سے کم از کم ایک میچ میں توپاکستانی ٹیم کوبھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے ، یہ الگ بات ہے ہار جیت کھیل کا حصہ ہے لیکن ہار بھی کم ازکم لڑ کر تو ہارا جائے۔ وزیراعظم عمران خان کوچاہیے جوخود بھی دنیا کے مایہ ناز آل راؤنڈر رہ چکے ہیں اور ان کی قیادت میں پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ بھی جیت چکی ہے توانہیں چاہیے کہ کرکٹ ٹیم کوسدھارنے کیلئے پی سی بی کی بھی تھوڑی سی کلاس لے لیں۔
وقت اشاعت : 23/09/2018 - 23:54:00

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :