اپنے کیریئر کے دوران کس پاکستانی باﺅلر سے ڈر لگتا تھا ؟ وریندر سہواگ نے بتا دیا

علم نہیں ہوتا تھا کونسا بال سر پر لگے گا اور کونسا پاﺅں سے ٹکرائے گا:سابق اوپنر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 1 اکتوبر 2018 18:25

اپنے کیریئر کے دوران کس پاکستانی باﺅلر سے ڈر لگتا تھا ؟ وریندر سہواگ نے بتا دیا
نئی دہلی(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم اکتوبر 2018ء) بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق اوپننگ بلے باز وریندر سہواگ نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں اپنے کیریئر میں جس فاسٹ باﺅلر کا سامنا کرتے ہوئے ڈر لگتا تھا وہ پاکستانی سپیڈ سٹار شعیب اختر تھے ۔ایک ویڈیو چیٹ کے دوران وریندر سہواگ کا کہنا تھا کہ میرے کیریئر میں اگر کوئی ایک ایسا باﺅلر تھا جس کا سامنا کرتے ہوئے مجھے ڈر لگتا تھا تو وہ پاکستان کے شعیب اختر تھے ،ان کا سامنا کرتے ہوئے مجھے بالکل علم نہیں ہوتا تھا کہ ان کا کونسا گیند مجھے سر پر لگے گا اور کونسا پاﺅں پر آکر لگے گا ، انہوں نے مجھے کئی مرتبہ سر پر باﺅنسر مارا،میں ان سے ڈرتا تھا لیکن ان کی گیندوں پر چھکے اور چوکے لگانے کا مزہ بھی آیا ۔

اسی ویڈیو چیٹ کے دوران پاکستان کے سابق کپتان اور مایہ ناز آل راﺅنڈر شاہد آفریدی نے انکشاف کیا کہ انہیں اپنے کیریئر کے دوران وریندر سہواگ کو گیند کرنا بالکل پسند نہیں تھا حالانکہ انہیں اپنے کیریئر کے دوران کسی کھلاڑی سے ڈر نہیں لگا ۔

(جاری ہے)

دونوں کھلاڑیوں نے اپنے کیریئر کے بہترین لمحات کا بھی ذکر کیا ۔ وریندر سہواگ کا کہنا تھا کہ 2007ءکا ورلڈ ٹی ٹونٹی اورورلڈ کپ2011ءان کے کیریئر کے بہترین لمحات تھے ،2007ءمیں ہماری ٹیم نئی تھی اور کسی کو یہ یقین نہیں تھا کہ ہم یہ ایونٹ جیت پائیں گے یا جنوبی افریقہ کی مشکل کنڈیشنز میں عمدہ کاکردگی کامظاہرہ کرسکیں گے جب کہ 2011ءورلڈ کپ سے قبل کسی میزبان ملک نے یہ ٹائٹل نہیں جیتا تھا ۔

شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ورلڈ ٹی ٹونٹی 2009ءکی جیت اس لیے یادگا ر ہے کیوں کہ اسی سال مارچ میں سر ی لنکن ٹیم پر حملے کے باعث پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ بند ہوچکی تھی اور اس جیت سے ہماری عوام کو خوشیاں منانے کا ایک اور موقع ملا ۔ 
وقت اشاعت : 01/10/2018 - 18:25:28

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :